مریض کی رپورٹ پہنچاتے والے:
(حدیث) حضرت عطاء بن یسارؒ سے مروی ہے کہ آنحضرتؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب کوئی انسان بیمار ہوتا ہے تو خدا تعالیٰ اس کے پاس دو فرشتے بھیج دیتے ہیں اور فرماتے ہیں: اس کی نگرانی کرو۔ یہ اپنے عیادت کرنے والوں کو کیا جواب دیتا ہے۔ پس جب وہ اس کے پاس آتے ہیں اور یہ خدا کی تعریف اور اس کی ثنا بیان کرتا ہے تو یہ فرشتے اس کی رپورٹ لے کر رب تعالیٰ کی بارگاہ میں پہنچاتے ہیں تو حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: میرے (اس) بندے کے لئے انعام (یہ) ہے کہ اگر میں نے اسے وفات دی تو اسے جنت میں داخل کردوں گا اور اگر شفا بخشی تو اس کے گوشت کو بہتر گوشت میں تبدیل کروں گا اور اس کے خون کو بہتر خون سے تبدیل کردوں گا اور اس کے گناہ بھی مٹادوں گا۔
(موطا مالک ، بہیقی (منہ) اتحاف السادۃ المتقین ۶،۲۰۰،۹، ۵۳۷،۵۳۸، کتاب التمہید ابن عبدالبر، الاتحافات السنیہ ص ۱۱۶، کنزالعمال (۶۷۰۴، جمع الجوامع (۲۶۵۱) ، امالی الشجر لی ۲/۲۰۸، اللالی المصنوعہ ۲/۲۱۲، لسان المیزان ۴/۶۹۰، الاحکام النبویہ فی الصناعات الطبیہ ۱/۱۳۱، مجمع الزوائد ۸/۵۷ (بحوالہ طبرانی کبیر واوسط) جمع الجوامع ۲۱۹۹، کنز العمال ۲۵۵۲۱)
(فائدہ) چونکہ حضرت عطاء بن یسارؒ تابعی ہیں، اس لئے یہ روایت مرسل ہے۔ علامہ سیوطیؒ نے اس کے بعد امام بیہقیؒ کی شعب الایمان کے حوالے سے حضرت عطائؒ کے بعد حضرت ابوسعید خدریؓ کا طریق بیان کرکے اس روایت کا موصول ہونا بھی واضح فرمایا ہے، جس کو تکرار مضمون کی وجہ سے ترک کردیا گیا ہے۔ (طبرانی ابن سنی (منہ) طبرانی ۱۱/۴۵۱)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post