اگر زندگی سے اکتا جائے
اگر کوئی شخص دنیا اور اس کی تکلیفوں سے اکتا جائے تو موت کی نہ تمنا کرے، نہ موت کی دعا مانگے، البتہ یہ دعا کرے:
اَللّٰھُمَّ اَحْیِنِیْ مَاکَانَتِ الْحَیَاۃُ خَیْرًا لِّیْ وَتَوَفَّنِیْ اِذَاعَلِمْتَ الْوَفَاۃَ خَیْرًا لِّیْ۔ (بخاری ومسلم)
(ترجمہ) یااللہ! جب تک زندہ رہنا میرے لئے بہتر ہو، مجھے زندہ رکھئے اور جب آپ کے علم کے مطابق مرنا میرے لئے بہتر ہو، اس وقت مجھے وفات دے دیجئے۔
موت سے پہلے
جب موت کے آثار ظاہر ہوں تو کلمہ طیبہ پڑھے اور یہ دعا کرے:
٭ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَ اَلْحِقْنِیْ بِالرَّفِیْقِ الْاَعْلیٰ۔ (بخاری)
(ترجمہ) یا اللہ! میری مغفرت فرمائیے، مجھ پر رحم فرمائیے اور مجھے بلند مرتبہ ساتھی سے ملوا دیجئے۔
نیز یہ دعا کرے:
٭ اَللّٰھُمَّ اَعِنِّیْ عَلیٰ غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَسَکَرَاتِ الْمَوْتِ۔ (ترمذی)
(ترجمہ) یااللہ! مجھے موت کی سختیوں اور اس سے طاری ہونے والی بے ہوشیوں میں میری مدد فرمائیے۔
جب اپنا کوئی دوست یا عزیز اس حالت میں ہو تو یہ آخری دعا ’’اَعِنّیِْ‘‘ کے بجائے ’’اَعِنْہُ‘‘ کہہ کر پڑھی جا سکتی ہے۔ یعنی یا اللہ! اس کی مدد فرما۔
٭٭٭٭٭
Prev Post