بھارتی فوجی ناکامی پر پاکستان میں دہشت گردی کا خطرہ

0

اسلام آباد/نئی دہلی (امت نیوز) فضائی دراندازی کے باوجود ناکام حملے اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد بھارتی اپوزیشن اور عوام کی جانب سے مودی سرکار کو بدستور تنقید کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز بھی حکمران جماعت پر لفظی گولہ باری ہوئی، جس کے بعد خفت سے دوچار بھارتی وزیراعظم نے جھینپ مٹانے اور انتخابی جیت یقینی بنانے کیلئے پاکستان میں دہشت گردی کا منصوبہ بنالیا ہے۔اسلام آباد میں اہم سرکاری حکام نے ایک بریفنگ میں بھارت کے ناکام عزائم سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر یہ بھی انکشاف ہوا کہ بھارت نے اسرائیل سے مل کر کراچی اور بہاولپور میں براہموس میزائل حملوں کی تیاری کی ہوئی تھی۔لیکن ملکی دفاع کے لئے 24 گھنٹے چوکس اورمستعد مسلح افواج نے یہ سازش ناکام بنادی۔ تین گنا شدت کے جوابی حملے کے انتباہ اور عالمی رہنماؤں کے رابطوں پر اگرچہ مودی سرکار پیچھے ہٹ گئی ،تاہم بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کرائے جانے کے خطرات برقرار ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 5 سے زیادہ مقامات پر بھارتی حملوں کی پیشگی اطلاع ملنے کی تصدیق کی ہے۔ سیکورٹی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے مشرقی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں فضائی حدود مزید ایک روز کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ،جبکہ دو ست ممالک اورعالمی طاقتوں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ بھارتی جارحیت کے خدشے کے باوجود پی ایس ایل میچز اور یوم پاکستان کی پریڈ ہرصورت ہوگی۔ بھارتی پائلٹ کو چھوڑنے کا فیصلہ کسی دباؤ میں نہیں بلکہ اتفاق رائے سے کیا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کی طرف بارہا دوستی اور امن کا ہاتھ بڑھایا لیکن مودی سرکار کا جنگی جنون ہے جو کسی طور بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ جنگی اور سفارتی محاذ پر شکست کھانے کے بعد بھارتی اپوزیشن اور عوام کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات نے پہلے ہی حکمران جماعت کیلئے مشکلات کھڑی کر رکھی ہیں اور اس نے جنگی جنون کو ہوا دینے کیلئے فوج کو ڈھال بنالیاہے۔ بی جے پی دہلی کے صدر منوج تیواڑی آرمی یونیفارم پہن کر لوگوں سے ووٹ مانگتے پھر رہے ہیں، بھارتی اسکالر اشوک سوین نے اس حوالے سے ایک تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ مودی سرکار انتخابات جیتنے کے لیے آرمی کا خطرناک حد تک استعمال کر رہی ہے۔ خود وزیراعظم نریندر مودی پر جنگی جنون اس قدر سوار ہے کہ اپنے شہر ‘کوچی’ کو کراچی کے نام سے پکار بیٹھے، غلطی کی نشاندہی پر کہا کہ میرے ذہن میں پاکستان تھا۔انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپنی ناکامیاں تسلیم کرنے کے بجائے اپوزیشن پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت مانگ کر بھارتی افواج کا مورال کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔جوانوں کے حوصلے بلند کرنے کی بجائے ایسی باتیں کی گئیں کہ پاکستان میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی وزیر مملکت ایس ایس آہلو والیہ اعتراف کرچکے ہیں کہ حملے میں ہلاکتوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور یہ صرف وارننگ تھی۔ پیر کے روز بھارتی فضائیہ کے سربراہ نےبھی مودی کے جھوٹ کا پول کھول دیا ، ایک پریس بریفنگ میں بی ایس دھنوا بالاکوٹ حملے کے شواہد کے سوالات پر آئیں شائیں بائیں کرتے ہوئے گھبرا گئے اور کہا کہ ہمارا کام مطلوبہ ہدف کو نشانہ بنانا تھا، ہلاکتوں کے بارے میں حکومت ہی بتائے گی ، ہم گنتی نہیں کرسکتے اور نہ ہی وضاحت دینے کی پوزیشن میں ہیں۔ابھینندن سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ ابھی فٹ نہیں ہے،ہم پائلٹ کی میڈیکل فٹنس پر کوئی چانس نہیں لیتے ، اگر ابھینندن فٹ ہوا تو وہ لڑاکا طیارہ اڑائے گا۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہدف کو نشانہ بناناتھا اور ہم نے بنایا، اگر نہیں بنایا تو پاکستان نے جوابی کارروائی کیوں کی ؟ میڈیا کے تابڑ توڑ سوالوں سے بچنے کے لئے ایئر چیف بریندر سنگھ دھانووا نو مور کوسچن کی گونج میں دم دبا کر بھاگ نکلے۔ائیرچیف مارشل کے بیان کے فوری بعد وزیراعظم ہاؤس نے ٹوئٹ کیا کہ ہر ایک کو اپنی مسلح افواج پر یقین اور فخر ہونا چاہئے۔ اس پر ترنمول کانگریس کے رہنما ڈیرک اوبرائن نے جوابی ٹوئٹ کیا کہ بھارتیوں کو اپنی مسلح افواج پر فخر اور یقین ہے، لیکن ہمیں لفاظی نہیں چاہئے ،کیا بغیر کسی منصوبہ بندی کے فوجیوں کو مرنے کیلئے بھجوایا جائے گا؟ کیاصرف الیکشن جیتنا ہی مقصد ہے، حکومت کو معمولی اہداف کیلئے جوان قربان کرنے پر شرم آنی چاہئے۔کانگریس رہنما کپل سبل نے انٹرنیشنل میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں کسی بھی ہلاکت کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں لیکن بی جے پی کے رہنما سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں۔بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے ٹوئٹ کیا کہ مودی حکومت بتائے 300 دہشت گرد مارے گئے یا نہیں۔ کیا دہشت گردوں کے بجائے درخت اکھاڑنے کے لیے ایئراسٹرائیک کی گئی؟، یا پھر یہ انتخابی شعبدہ بازی تھی جب کہ صرف اس گمان میں کہ غیر ملکی فوج حملہ آور ہورہی ہے، آپ نے اپنی زمین کو جنگ میں دھکیل دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوج کو سیاست میں دھکیلنا بند کریں۔دریں اثنا اسلام آباد میں چنیدہ صحافیوں کو ایک بریفنگ میں اعلی حکام نے بتایا کہ بالاکوٹ میں نام نہا د سرجیکل اسٹرایئک کے بعد بھارت اور اسرائیل مل کر پاکستان پر براہموس کروز میزائل حملہ کرنا چاہتے تھے ۔جسے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر ناکام بنا دیا گیا۔بھارت کو پیغام دیا گیا پاکستان پر میزائل حملہ کیا تو بھرپور جواب ملے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ٹارگٹ پر بہاولپور اور کراچی ہیں، اور اس ضمن میں دوست ممالک سے معلومات شیئر کی جا چکی ہیں۔ پاکستان نے دوست ملکوں اور عالمی طاقتوں کو بتایا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں تاہم بھارت پر جنگی جنون سوار ہے۔ دو ممکنہ حملے پیشگی اطلاع کی بنیاد پر ناکام بنائے گئے،آئندہ بھی کوئی جارحیت کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ سینئر صحافی حامد میر نے اعلی حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے راجستھان کے ائیربیس سے پاکستان میں چھ سے سات مقامات پر میزائل حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔جس کا قبل از وقت پتا چل گیا اور بھارتی ایجنسیز کو خبردار کیا گیا کہ اگر آپ حملہ کریں گے تو ہم بھی تیار بیٹھے ہیں، لیکن ہماری کارروائی کی شدت تین گنا زائد ہوگی۔پاک بھارت رابطے میں کچھ عالمی رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا اور اس طرح پاکستان کے خلاف یہ بڑا منصوبہ ٹل گیا ،جبکہ پاکستان اس سے قبل ہی بھارتی پائلٹ کی رہائی کا فیصلہ کرچکا تھا۔سینئر صحافی کے مطابق دنیا کی اہم شخصیات پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں،ہمسائیہ ممالک کے درمیان بھی سیکورٹی ایجنسیزکے توسط سے رابطہ برقرار ہے جو 27 اور 28 فروری کی رات کو بھی ہوا تھا۔ اعلیٰ حکومتی ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہےکہ میزائل حملے میں ناکامی کے بعد بھارت پاکستان کے کچھ شہروں میں بڑے دہشت گرد حملے کراسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق ملک دشمن قوتیں پاکستان کے خلاف سرگرم ہیں۔ مودی حکومت اور بھارتی خفیہ ایجنسیز بڑی دہشتگردی کی کارروائیاں کرسکتی ہیں ،تاہم ملکی دفاع کے لئے مسلح افواج 24 گھنٹے چوکس اورمستعد ہیں۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ ’بظاہر ایل او سی پر کشیدگی کم ہوگئی ہے لیکن پاکستان کے کچھ شہر دشمن کے ہدف پر ہیں، ہو سکتا ہے کہ اب وہ انٹرنیشنل بارڈر کراس نہ کریں بلکہ کوئی دہشت گرد حملہ کراسکتے ہیں، بھارت کچھ شہروں میں دہشت گرد حملے کرنا چاہ رہا ہے جس کی پاکستان کی جانب سے دوست ممالک اور عالمی طاقتوں کو بھی اطلاع دے دی گئی ہے‘۔تاہم بھارتی جارحیت کے خدشہ کے باوجود پی ایس ایل میچز اور یوم پاکستان کی پریڈ ہرصورت ہوگی۔سینئر صحافی نے مزید بتایا کہ حکومتی ذرائع کے مطابق ’پلوامہ حملے سے متعلق بھارت کی طرف سے جو ڈوزیئر دیا گیا ہے اس میں ابھی تک ایسے قابلِ عمل شواہد شیئر نہیں کیے گئے جس کی بنیاد پر پاکستان جیشِ محمد یا مسعود اظہر کے خلاف ایکشن لے۔ ذرائع کے مطابق ملک دشمن قوتیں ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سطح پر پاکستان کو پریشان کرنا چاہتی ہیں، ایف اے ٹی ایف میں نیوکلیئر کا ایشو بھی شامل کیا گیا ہے، ملکی مفاد کے لئے ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط پر کاربند ہیں جب کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کو غیر مسلح کرتے ہوئے دنیا پرواضح کردیا کہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افواج بھارتی جارحیت کامنہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور دنیا پر واضح کردیا ہے کہ میزائل کے جواب میں میزائل ہی چلے گا، پاکستان کی عزت اور قومی مفاد سب سے آگے ہے تاہم دنیا کو ساتھ لیکر چلناچاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پانچ سے زیادہ مقامات پر بھارتی حملوں کی پیشگی اطلاع ملنے کی تصدیق کردی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ممکنہ بھارتی حملہ پانچ وجوہات کی بنا پر ناکام ہوا، افواج الرٹ تھیں، ہماری انٹیلی جنس اطلاعات پکی تھیں، سفارتی تعلقات اور ملٹری روابط نے بھارت کو حملے سے روکنے میں کردار ادا کیا اور سول اور ملٹری قیادت آپس میں رابطے میں تھی۔انہوں نے کہا کہ 27 فروری کو کشیدگی انتہا پر تھی اور خدشہ تھا بھارت مزید کارروائی کرسکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے پانچ سے زیادہ مقامات پر حملے کا خدشہ تھا لیکن مسلح افواج نے چوکسی اور بروقت جوابی کارروائی کرکے بھارت کے عزائم ناکام بنائے، جنرل باجوہ موجودہ صورت حال میں بہت متحرک رہے اور ہیں۔دریں اثنابلوچستان کے علاقے چمن میں کراچی بس ٹرمینل کے قریب دھماکے سے 3 افراد زخمی ہو گئے ،جبکہ قریب موجود گاڑیوں اور دکانوں کو نقصان پہنچا۔لیویز حکام کے مطابق موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز موادپھٹنے سے آگ لگ گئی۔فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور پاک افغان شاہراہ پر آمدورفت معطل ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More