کراچی(رپورٹ : رفیق بلوچ) سندھ اسمبلی کا اجلاس دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی کاشکا رہا۔ایوان کی کارروائی صرف 35 منٹ تک چلی۔اپوزیشن کے ارکان نے تلاوت اور دعا کے بعد پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی کوشش کی۔اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن کے ارکان کو کہا کہ وہ وقفہ سوالات کے بعد انہیں سننے کے لئے تیار ہیں،لیکن اپوزیشن نے اسپیکر کی رولنگ کو ماننے سے نہ صرف انکار کیا، بلکہ اپنے نشستوں کے سامنے کھڑے ہوکر احتجاج شروع کیا اور ’’گو زرداری گو‘‘ ’’ گو کرپشن گو‘‘ کے نعرے لگائے۔اسپیکر نے انہیں خاموش کرنے اور پنی نشستوں پر بیٹھنے کے لئے بار بار رولنگ دی، جس پر اپوزیشن کے اراکین نے ایوان میں شور شرابہ کیا اور وہ اپنی نشستوں کو چھوڑ کر اسپیکر کے ڈیسک کے سامنے آگئے۔اس دوران اپوزیشن اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اڑا دیئے۔حکومتی اراکین نے ’’گو نیازی گو‘‘ کے نعرے بلند کیے۔صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ نے کہا کہ دھونس دھمکیاں نہیں چلیں گی۔ اسپیکر نے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد اپوزیشن کو پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی اجازت دی جائے گی،مگر اپوزیشن اسپیکر کی رولنگ پر عمل کرنے کے بجائے مسلسل احتجاج کرتے رہے، جس پر اسپیکر 10 منٹ کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کرتے ہوئے اپنے چیمبر میں چلے گئے، جب کہ اپوزیشن کے اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے دھرنا دیا۔ اسپیکر کی جانب سے 10 منٹ بعد دوبارہ کارروائی شروع کرنے پر اپوزیشن نے پھر احتجاج کیا، جس پر اسپیکر نے اجلاس 7مارچ تک کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
٭٭٭٭٭