حجاج سے مصافحہ اور معانقہ
(حدیث) ام المومنین حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جو حضرات سوار ہو کر حج کرنے جاتے ہیں، ان سے فرشتے مصافحہ کرتے ہیں اور جو لوگ پیدل حج کرنے جاتے ہیں، ان سے بغل گیر ہوتے ہیں۔ (بیہقی، جمع الجوامع ۵۹۳۹، مسند الفردوس حدیث نمبر ۷۷۱، کنز العمال ۱۱۷۹۰، درمنثور ۴/۳۵۵)
(فائدہ) اس حدیث میں پیدل حج کرنے والوں کی سواری پر جا کر حج کرنے والوں پر زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے، کیونکہ پیدل سفر کر کے حج پر جانے میں مشقت بہت زیادہ ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جس کو حج میں زیادہ مشقت ہوگی، اس کو حج کا ثواب بھی زیادہ ملے گا۔
ہتھیار اٹھانے والے پر فرشتوں کی لعنت
(حدیث) حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) فرشتے تم (مسلمانوں) میں سے اس آدمی پر لعنت کرتے ہیں جو اپنے بھائی پر لوہا (ہتھیار) سونتے، اگرچہ وہ اس کا سگا بھائی کیوں نہ ہو۔ (مسند احمد، جمع الجوامع (۵۹۴۰) بحوالہ مسلم، احمد ، ابو نعیم)، مسند الفردوس ۷۶۹، کنز العمال ۴۰۱۱۹ ، سنن الکبریٰ بیہقی ۸/۲۳، حلیہ ۶/۱۲۴، اتحاف السادۃ ۹/۲۸)
(فائدہ) کسی بھی صورت میں کسی مسلمان پر ہتھیار نہ سونتا جائے، نہ مذاق میں نہ حقیقت میں، ایسا نہ ہو کہ اس کو لگ جائے اور تکلیف ہو یا مر جائے۔ ہاں جنگی ضروری مشقیں اور حاکم کی طرف کی سزائیں وغیرہ دوسرے دلائل کی رو سے مستثنیٰ ہیں۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post