قیصر چوہان
آئی سی سی کی بھارت نوازی پر پی سی بی کا غصہ تاحال ٹھنڈا نہیں ہوا۔ اطلاعات ہیں کہ بھارت کو کرکٹ میں ان کی فوجی ٹوپیوں کا جواب پی ایس ایل فائنل میں دیا جائے گا۔ دوسری جانب بھارتی سورمائوں کو ان کے ہی اکھاڑے میں مسلسل گھسیٹنے پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کو مبارکباد دی ہے۔ جبکہ پی ایس ایل فائنل میں بھارت کو متوجہ کرنے کیلئے پاور شو کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ ادھر پاکستان سپر لیگ کی بھارت میں بڑھتی مقبولیت کو مودی سرکار روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ کئی انڈین چینلز پی ایس ایل میچز براہ راست نشر کرنے پر مجبور ہیں۔
پی سی بی ہیڈ کوارٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے بھارت کی پشت پناہی کرنے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ بھارت کی جانب سے کرکٹرز کو میچ کے دوران فوجی ٹوپی پہنانے کے معاملے پر پی سی بی نے احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔ لیکن آئی سی سی نے موقف اختیار کیا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم نے فوجی ٹوپیاں آئی سی سی سے اجازت لے کر پہنی تھیں۔ عالمی کرکٹ کونسل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روز میچ میں اظہار ایکجہتی کیلئے فوجی ٹوپی پہن کر کھیلنے کی اجازت دی گئی۔ اس عمل سے سیاست کا کوئی تعلق نہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے بھی بھارت کو فوجی ٹوپیوں کا جواب دینے کیلئے کمر کس لی ہے۔ کرکٹ میں بھارتی جارحیت کا جواب پی ایس ایل فائنل میں بڑے مہذب انداز سے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔ ان میں سے ایک آئیڈیا محمد حفیظ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو دیا ہے۔ حفیظ کے بقول بھارت کو فوجی ٹوپیوں کا جواب چیمپئنز ٹرافی کا کوٹ زیب تن کر کے دیا جا سکتا ہے۔ یہ کوٹ کھلاڑیوں نے بھارت کو فائنل میں دھول چٹاکر پہنے تھے۔ لہذا اس کوٹ کا پہننا بھارت کے تن بدن میں میں آگ لگا سکتا ہے۔ اس آپشن پر پاکستان کرکٹ بورڈ سنجیدگی سے غور کر رہا ہے، اور قومی امکان ہے کہ فائنل میں پی ایس ایل کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں کو یہی کوٹ پہننے کیلئے دیا جائے گا۔ دوسرا آپشن وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کالی پٹی پہننے کا دیا ہے۔ تاہم پی سی بی نے یہ آپشن اس لئے مسترد کر دیا۔ کیونکہ غیر ملکی کھلاڑی انکار کر سکتے ہیں۔ جبکہ تیسرا آپشن آسٹریلیا کے خلاف ہی سیریز میں بھارت کی طرح پاکستانی ٹیم کا فوجی ٹوپی پہن کر مقابلے میں شریک ہونا ہے۔ تاہم یہ طے ہے کہ پی ایس ایل فائنل میں بھارت کو خاموش کرانے کیلئے بھرپور پاور شو کا اہتمام کیا جائے گا۔ دوسری جانب پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی سازشوں میں مصروف بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑگئی ہے۔ انتہا پسندوں کی ایما پر اپنے ملک میں پی ایس ایل سیزن فور کے میچ دکھانے سے انکار کرنے والا بھارتی چینل ڈی اسپورٹ دوبارہ کوریج کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ یہ فیصلہ بھارتی کرکٹ لورز کی وجہ سے کیا گیا۔ جو پی ایس ایل دیکھنے کیلئے لو ریٹ پروکسی سے میچز دیکھ رہے تھے۔ اور جس کی وجہ سے ان کمپنیوں کو غیر معمولی فائدہ پہنچ رہا تھا۔ اس سے قبل بھارتی کمپنی نے بھی اپنی حکومت کی ہمنوائی کرتے ہوئے پی ایس ایل کے میچز براہ راست دکھانے سے انکار کر دیا تھا۔ اس وقت تک صرف دبئی میں ابتدائی 7 مقابلے ہوئے تھے۔ پی سی بی نے فوری طور پر متبادل انتظامات کئے۔ بھارتی انتہا پسند تنظیموں کے اشارے پر ڈی اسپورٹ نے بھی اپنے ملک میں لائیو کوریج روک دی تھی۔ تاہم پی ایس ایل کی شائقین میں مقبولیت کو دیکھتے ہوئے چینل نے اب ہوش کے ناخن لیے اور میچز دکھانے پر مجبور ہوگیا۔ ادھر پاکستان نژاد آسٹریلوی بیٹسمین عثمان خواجہ کے سرجیکل اسٹرائیک سے بھارت کو مسلسل تیسری بار منہ کی کھانی پڑگئی۔ رپورٹ کے مطابق سیریز کے پہلے دو میچوں میں آسٹریلیا کو شکست ہوئی تھی لیکن اس کے بعد ہونے والے میچوں میں پاکستانی نژاد آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کی زبردست فارم نے انڈیا کے خلاف سیریز کا ’’رخ موڑنے‘‘ میں اہم کردار ادا کیا۔ آخری میچ میں انہوں نے 106 گیندوں پر 100 رن بنائے۔ اس کامیابی پر پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ٹویٹ میں عثمان خواجہ کے ’’اسٹرائیک‘‘ ریٹ کو سراہتے ہوئے اپنے پیغام میں نمایاں لفظ اسٹرائیک کو کیپٹل لیٹرز میں لکھا۔ جبکہ انہوں نے سیریز میں عثمان خواجہ کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے انہیں سیریز سنچری بنا کر ختم کرنے پر انگریزی میں ’کیپ‘ کا لفظ بھی نمایاں کرنے کیلئے کیپیٹل لیٹرز میں لکھا۔ میجر جنرل آصف غفور کی ٹویٹ پر کافی تبصرے بھی کیے گئے۔ ٹویٹر صارف احتشام الحق نے ان کے ٹویٹ پر جواباً لکھا ’سر جانے دیں، وہاں بریکنگ نیوز میں پہلے سے آپ کے ٹویٹس گردش کر رہے ہیں‘‘۔ گو کہ ٹویٹ میں ’اسٹرائیک ریٹ‘‘ کا خاص حوالہ دیا گیا۔ لیکن آج کل ایک روزہ میچ میں اسٹرائیک ریٹس کو دیکھیں تو عثمان خواجہ نے رنز بہت تیز رفتاری سے نہیں بنائے۔ لیکن ان کی کارکردگی سیریز میں پھر بھی اچھی رہی۔ پاکستان میں ان کی بیٹنگ کو خاصا سراہا جا رہا ہے۔ عثمان خواجہ کا نام پاکستان میں ٹویٹر پر ٹرینڈ بھی کر رہا ہے۔ یہاں یہ بھی یاد کرادیں کے پاکستان کی اگلی ون ڈے سیریز آسٹریلیا کے خلاف ہوگی۔ اور اگر عثمان خواجہ آسٹریلوی ٹیم کا حصہ ہوئے تو وہ پاکستان کے مد مقابل ہوں گے۔ ٹویٹر صارف وجاہت کاظمی کی طرح بہت سے صارفین نے انڈیا کی شکست کے بارے میں یہ بھی کہا کہ جس میچ سے بھارت کے کھلاڑیوں نے فوجی ٹوپی پہنی، اس میچ سے اس کی ٹیم ہارنے لگی۔ ٹوپی کی نحوست کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں آئی سی سی جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر اور انگلینڈ کے کرکٹر معین علی کے خلاف کارروائی کر چکی ہے۔ 5 سال قبل آئی سی سی انگلینڈ کے آل راونڈر معین علی کو غزہ اور فلسطین سے کی حمایت مین ہاتھ پر رسٹ بینڈ پہننے پر میچ کھیلنے کی پابندی لگا چکی ہے۔ جبکہ جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر نے 2017ء میں سری لنکا کے خلاف ایک ٹی 20 میچ میں جنید جمشید کی ٹی شرٹ پہنی تھی، جس پر وہ آئی سی سی کے تعصب کا نشانہ بن گئے تھے۔ ٭
٭٭٭٭٭
Prev Post