حضرت سعید بن مسیبؒ مشہور تابعی تھے، ان کے علم کا چرچا دور دور تک پھیلا ہوا تھا۔ حضرت علی بن مدینیؒ کہا کرتے تھے کہ تابعین میں حضرت سعید بن مسیبؒ سے زیادہ وسیع علم رکھنے والا میرے علم میں اور کوئی نہیں، وہ جلیل القدر تابعی تھے۔ اور حضرت قتادہؒ کہا کرتے تھے کہ میں نے حضرت سعید بن مسیبؒ سے زیادہ علم رکھنے والا کسی اور کو نہیں دیکھا۔ خود حضرت سعید بن مسیبؒ کہا کرتے تھے:
’’رسول اکرمؐ، حضرت ابو بکر صدیقؓ اور حضرت عمرؓ کے فیصلوں کا مجھ سے زیادہ علم رکھنے والا اور کوئی نہیں۔‘‘
حضرت سعید بن مسیبؒ علم کے ساتھ ساتھ عمل بھی کیا کرتے تھے بلکہ ان کا بیان ہے: ’’40 سال سے کوئی باجماعت نماز مجھ سے فوت نہیں ہوئی۔‘‘
علازہ ازیں رسول اکرمؐ کی احادیث کے متعلق جب آپؒ سے سوال کیا جاتا تو نہایت ہی ادب و احترام کے ساتھ جواب دیا کرتے تھے۔ جان کنی کے عالم میں ایک حدیث کےمتعلق آپؒ سے پوچھا گیا تو آپؒ نے فرمایا: ’’مجھے اٹھا کر بٹھا دو!‘‘
لوگوں نے عرض کیا: آپ تو سخت مریض ہیں۔
آپ نے فرمایا: ’’مجھے اٹھا کر بٹھا دو۔ مجھ سے حبیبؐ کے کلام کے بارے میں پوچھا جائے اور میں لیٹ کر جواب دوں، یہ کیسے ممکن ہے؟!‘‘
حضرت سعید بن مسیبؒ کی وفات 94ھ میں ہوئی۔
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post