کعبہ کی تعمیر کیسے ہوئی؟
حضرت عبید بن ابی زیادؒ بیان فرماتے ہیں کہ جب حق تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے اتارا تھا تو (انہیں) حکم دیا تھا: اے آدم! میرے لئے (زمین میں) ایک گھر تعمیر کر، میرے اس گھر کی سیدھ میں جو آسمان میں ہے، جس میں تو بھی عبادت کرے گا اور تیری اولاد بھی، جس طرح سے میرے فرشتے میرے عرش کے گرد عبادت کرتے ہیں، تو اس مقام پر فرشتے بھی اترے، جنہوں نے اس مقام کو کھودا، یہاں تک کہ ساتویں زمین تک جا پہنچے، پھر فرشتوں نے اس جگہ پر ایک چٹان پھینک دی، جو زمین کی سطح تک ظاہر ہو گئی۔
پہلے فرشتوں نے طواف کیا
حضرت ابن عباسؓ ارشاد فرماتے ہیں: سب سے پہلے جس نے کعبہ شریف کا طواف کیا، وہ فرشتے تھے۔
حضرت آدمؑ کے زمانے میں کعبہ کتنا تھا
(حدیث) حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) حضرت آدم علیہ السلام کے زمانے میں کعبہ شریف کی جگہ ایک بالشت برابر تھی یا اس سے کچھ زائد تھی، حضرت آدمؑ سے قبل فرشتے اس کا حج کیا کرتے تھے، پھر حضرت آدمؑ نے حج کیا تو فرشتے ان کے پاس حاضر ہوئے اور پوچھا: اے آدم آپ کہاں سے آ رہے ہیں؟ فرمایا: کعبہ شریف کا حج کر کے تو فرشتوں نے بتلایا کہ فرشتے آپ سے دو ہزار سال قبل اس کا حج کر چکے ہیں۔
رکن یمانی پر ملائکہ کا ہجوم
(حدیث) حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ حضرت جبرائیلؑ جناب رسول اقدسؐ کی خدمت میں تشریف لائے۔ ان پر ایک سبز رنگ کی پگڑی تھی، جس پر غبار چڑھا ہوا تھا تو آپؐ نے ان سے پوچھا: یہ غبار کس چیز کا ہے؟ فرمایا: میں کعبہ کی زیارت کو حاضر ہوا تھا تو فرشتوں نے رکن (یمانی) پر رش لگا رکھا تھا، یہ غبار جو آپ دیکھ رہے ہیں، یہ ان کے پروں سے اڑ کر بیٹھا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post