پاکستان میں فٹ بال کی بحالی میں فیفا رکاوٹ بن گیا

0

رفیق بلوچ
پاکستان میں فٹبال کی بحالی میں فیفا رکاوٹ بن گیا ہے۔ الیکشن کے مرحلے سے گزرنے کے باوجود عالمی فٹبال کی تنظیم، پاکستان فٹبال فیڈریشن کی نئی انتظامیہ کو بدستور تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔ فیفا نے پاکستانی آفیشل کی جانب سے مذاکرات کیلئے دائر درخواست بھی مسترد کردی ہے۔ یوں پی ایف ایف پر پابندی برقرار ہے۔ جبکہ اب یہ معاملہ ممبرز ایسو سی ایشن کے پاس چلا گیا ہے۔ جو آئندہ ماہ اپنی حتمی سفارشات تیار کرکے فیفا کو پیش کریں گے۔ ادھر فیفا ترجمان نے واضح کیا ہے کہ فٹبال کے معاملات پر ’’تیسری قوت‘‘ کی مداخلت ہرگز مقبول نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق فیفا حکام نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نو منتخب نائب صدر سردار نوید حیدر کے ساتھ ملاقات سے انکار کر دیا ہے۔ فیفا حکام کی جانب سے جنرل سیکریٹری فاطمہ سامورا کو خط کے جواب میں آگاہ کیا گیا کہ نئی باڈی کو تسلیم ہی نہیں کرتے۔ فیکٹ فائنڈنگ وفد کا دورہ بھی کارروائی کے مروجہ طریقہ کار کا حصہ ہے۔ تاہم پاکستان فٹبال کا معاملہ تین اپریل کو ممبرز ایسوسی ایشنز اجلاس میں زیر غور آئے گا۔ اس واضح صورتحال کے حوالے سے فٹبال کیلئے تیار کی گئی سرکاری سطح کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے بقول اس ڈیڈ لاک سے بڑھتے مسائل کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نو منتخب نائب صدر پی ایف ایف سردار نوید حیدر نے فٹبال ایکشن پلان کے تحت 2022ء تک مقامی اور انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت اور میزبانی کے حوالے سے پورا روڈ میپ تیار کیا ہے۔ جس کے حوالے سے وہ فیفا حکام کو بریفنگ دینا چاہتے ہیں۔ فیفا کی جانب سے لگ بھگ 75 کروڑ روپے کے فنڈز روک دیئے گئے ہیں۔ جبکہ فیڈریشن کے پاس اتنا پیسہ موجود نہیں کہ وہ اپنے معاملات کو عالمی سطح پر اجاگر کر سکے۔ اس ضمن میں وفاقی حکومت نے بھی مشروط انداز میں فنڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن اس سے قبل نئی انتظامیہ کو عالمی سطح پر اپنا کیس مضبوط کرنا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کے مالی مسائل مزید سنگین صورت اختیار کر گئے ہیں اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن کے بعد فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے بھی پاکستان فٹبال کو فنڈز کی فراہمی روک دی ہے۔ اشفاق حسین شاہ کی زیر سربراہی پی ایف ایف کی نئی قیادت کے انتخاب کے بعد ایشین فٹبال کنفیڈریشن نے پاکستان کو فنڈز کی فراہمی روک دی تھی۔ جس کے بعد اب فیفا نے بھی پاکستان فٹبال فیڈریشن کو فنڈز نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔ فیفا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ایف ایف کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر وہ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ فیفا فارورڈ پروگرام کے تحت فنڈنگ روک دی گئی ہے۔ وہ اس معاملے پر مزید کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اب اس معاملے پر مزید پیشرفت کا فیصلہ فیفا کی ممبرز ایسوسی ایشن کمیٹی کرے گی۔ تاہم گزشتہ ماہ فیڈریشن کے انتخابات سے قبل فیفا نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پاکستان فٹبال فیڈریشن میں انتخابات کو ’’تیسری قوت‘‘ کی مداخلت تصور کیا جائے گا۔ جو فیفا کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ پاکستان کی رکنیت کو ایک مرتبہ پھر معطل کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ اس سے قبل بھی اسی قانون کی خلاف ورزی پر اکتوبر 2017ء سے مارچ 2018ء تک پاکستان فٹبال فیڈریشن کو معطلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس حوالے سے صدر پی ایف ایف اشفاق حسین شاہ نے انکشاف کیا تھا کہ سابق سربراہ فیصل صالح حیات کے جانے کے بعد سے پی ایف ایف کو سنگین مالی بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ فیصل صالح حیات نے 5 لاکھ 30 ہزار ڈالر سے زائد کے فنڈز فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن کو واپس کر دیئے تھے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق گزشتہ سال مارچ کے بعد سے پی ایف ایف کو ایشین فٹبال کنفیڈریشن اور فیفا سے بالترتیب ساڑھے سات لاکھ ڈالرز اور 15 لاکھ 80 ہزار ڈالرز کے فنڈز موصول ہوئے تھے۔ ان میں سے پاکستان فٹبال فیڈریشن نے سال کے اختتام تک 21 لاکھ ڈالرز خرچ کیے۔ پی ایف ایف کے سربراہ نے فیصل صالح حیات کی جانب سے فنڈز واپس کرنے کے اقدام کو جرم قرار دیا۔ البتہ فیفا اور اے ایف سی دونوں نے ہی اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ پی ایف ایف نے رقم واپس کی تھی یا نہیں۔ ادھر پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے سینئر عہدیداران اب بھی مخدوم فیصل صالح حیات کی سپورٹ پر کمر بستہ ہیں۔ اور نئی انتظامیہ کو تسلم کرنے سے انکاری ہیں۔ اس حوالے سے فیصل آباد ڈسٹرکٹ کے صدر کرنل اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ فیصل صالح حیات کی فٹبال کے لیے بہت زیادہ خدمات ہیں۔ جنہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ٭
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More