عید الاضحی مسلمانوں کا ایک مقدّس تہوار ہے، اس دن مسلمان سنت ابراہیمیؑ پر عمل کر کے حق تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لہٰذا اس بابرکت دن کا آغاز جناب نبی کریمؐ کی مبارک سنت سے ہو اور اختتام بھی آپؐ کی سنت کے مطابق ہونا چاہیے، تاکہ اس مقدس دن کی تمام برکات کو حاصل کیا جا سکے۔
آپؐ کی وہ سنتیں جو آپؐ بروزِ عید فرمایا کرتے تھے، درج ذیل ہیں:
عید کے دن غسل کرنا:
عید کے دن غسل کرنا مستحب عمل ہے۔ سیدنا علیؓ فرماتے ہیں: ’’جمعہ، عرفہ، قربانی اور عید الفطر کے دن غسل کرنا چاہیے۔‘‘ (السنن الکبریٰ للبیہقی، 3/278)
زیب و زینت:
عید کے دن صاف ستھرے لباس کے ساتھ زیب و زینت کرنا مستحب عمل ہے۔ امام ابن قیمؒ فرماتے ہیں: ’’رسول اکرمؐ عیدین کے موقع پر اپنا سب سے خوبصورت لباس زیب تن فرمایا کرتے تھے۔‘‘ (زاد المعاد)
نوٹ: آپ ؐ خوبصورت لباس پہنتے، لیکن اسراف نہیں کرتے تھے، لہٰذا ہمیں بھی آپؐ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اسراف سے بچنا چاہیے۔
نمازِ عید الاضحی کیلئے جانے سے قبل کچھ نہ کھانا:
نمازِ عید الفطر کے لیے جانے سے پہلے کچھ میٹھا کھانا اور نماز عید الاضحی کے لیے جانے سے پہلے کچھ نہ کھانا مسنون عمل ہے۔ اس روز کھانے کی ابتدا قربانی کا پاک گوشت کھا کر کرنا چاہئے۔ (ابن ماجہ: 1754)
حضرت انسؓ سے روایت ہے:
’’آپؐ عید الفطر کے دن کھجوریں تناول فرمائے بغیر نہ نکلتے۔ (آپؐ طاق کھجوریں تناول فرماتے)۔‘‘ (بخاری: 953)
نمازِ عید کیلئے عورتیں اور بچے سب شریک ہوں:
سیدہ ام عطیہؓ کہتی ہیں کہ ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم (سب عورتوں کو حتیٰ کہ) مخصوص ایام والیوں کو دونوں عیدوں میں (گھروں سے) نکالیں، تاکہ وہ (سب) مسلمانوں کی جماعت (نماز) اور ان کی دعا میں حاضر ہوں۔ یہ عورتیں جائے نماز سے الگ رہیں (یعنی وہ نماز نہ پڑھیں) لیکن مسلمانوں کی دعاؤں اور تکبیروں میں شامل رہیں تاکہ خدا کی رحمت اور بخشش سے حصہ پائیں۔ (بخاری: 324)
راستہ تبدیل کرنا:
حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمؐ عید کے دن ایک راستے سے جاتے اور پھر دوسرا راستہ بدل کر آتے۔ (بخاری)
خوشی منانا:
عید مسلمانوں کا اہم ترین تہوار ہے، لہٰذا عید کے روز خوشیاں منانی چاہئیں اور عید کے دن ہلکے پھلکے کھیل کھیلنا شرعی حدود میں رہتے ہوئے اور اسراف سے بچتے ہوئے خوشیاں منانا جائز ہے۔
عید کے روز روزہ رکھنا:
آپؐ نے عید کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔ (بخاری)
ایک دوسرے سے ملاقات کرنا اور دعا دینا:
عید کے دن مسلمانوں کا ایک دوسرے سے ملنا، خوشی منانا، خوشی کا اظہار کرنا، آپس میں محبت بڑھانے کا سبب بناتا ہے۔ عید کے دن ایک دوسرے سے ملاقات کر کے مندرجہ ذیل دعا پڑھنا چاہئے:
’’تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنَّا وَ مِنْکُمْ‘‘ (فتح الباری)
’’حق تعالیٰ ہم سے اور آپ سے (عبادت) قبول فرمائے۔‘‘
عید کی نماز سے پہلے یا بعد میں نماز پڑھنا:
حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ عید کے دن نکلے اور (عید گاہ میں) دو رکعت (عید کی نماز) پڑھی۔ آپؐ نے نہ اس سے پہلے اور نہ اس کے بعد نماز پڑھی۔ (بخاری)
خطبہ عید:
آپؐ عید الاضحیٰ اور عید الفطر کی نماز پڑھتے اور خطبہ نماز کے بعد دیتے تھے۔ (بخاری)
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post