معارف القرآن

0

وَاِنْ یَّرَوْا اٰیَۃً… مستمر کے مشہور معنی جو فارسی اردو میں بھی معروف ہیں، وہ دیر تک اور دائم رہنے کے ہیں، مگر عربی زبان میں یہ لفظ مَرَّ اور استَمَرَّ کبھی گزر جانے اور ختم ہو جانے کے معنی میں بھی آتا ہے، ائمہ تفسیر میں سے مجاہد اور قتادہ نے اس جگہ یہی معنی بیان کئے ہیں، اس پر مطلب آیت کا یہ ہوگا کہ یہ جادو کا اثر ہے جو دیر تک نہیں چلا کرتا خود ہی گزر جائے گا اور ختم ہو جائے گا اور ایک معنی مستمر کے قوی و شدید کے بھی آتے ہیں، ابوالعالیہ اور ضحاک نے اس آیت میں مستمر کی یہی تفسیر کی ہے اور مراد یہ ہوگی کہ یہ بڑا قوی جادو ہے۔
اہل مکہ جب شق قمر مشاہدے کی تکذیب نہ کر سکے تو اس کو جادو یا سخت جادو کہہ کر اپنے دلوں کو تسلی دینے لگے۔ ’’وَکُلّْ اَمْر ٍ مستقر‘‘ استقر کے لغوی معنی قرار پکڑنے کے ہیں، مفہوم آیت کا یہ ہے کہ ہر کام اور ہر چیز اپنی غایت پر پہنچ کر آخر کار صاف ہو جاتی ہے، کسی جعل سازی سے جو پردہ حقیقت پر ڈالا جاتا ہے وہ انجام کار کھل کر رہتا ہے اور حق کا حق اور باطل کا باطل ہونا واضح ہو جاتا ہے۔
مُھْطِعِینَ اِلیَ الدَّاعِ … مہطعین کے لفظی معنی سر اٹھا ہونے کے ہیں، معنی آیت کے یہ ہیں کہ بلانے والے کی آواز کی سمت میں دیکھتے ہوئے محشر کی طرف دوڑیں گے اور اس سے پہلی آیت میں جو خُشَّعًا اَبْصَارُْھُمْ آیا ہے جس کے معنی ہیں نگاہ اور سر جھکانے کے، ان دونوں میں تطبیق یہ ہے کہ محشر کے مواقف مختلف ہوں گے، کسی موقف میں ایسا بھی ہوگا کہ سب کے سر جھکے ہوئے ہوں گے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More