ریاستی اداروں کے خلاف مہم سے سیاسی فضا تلخ ہونے لگی
لندن(امت نیوز)برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ عام انتخابات سے قبل نواز لیگ کی ریاستی اداروں کیخلاف مہم کے نتیجے میں فضا تلخ ہونے لگی ہے ۔سابق حکمران جماعت اداروں کو اپنی انتخابی مہم متاثر کرنے کا ذمہ دار قرار دے رہی ہے۔چند روز قبل حنیف عباسی کی سزا کے بعد ہونے والے نواز لیگی مظاہرے کو مقامی میڈیا نے نظر انداز کیا تاہم یہ مظاہرہ سوشل میڈیا پر واٹس ایپ کے ذریعے وائرل ہو گیا ۔مظاہرے کے دوران پشتون تحفظ موومنٹ کے نعروں کی بازگشت بھی سنائی دی ۔اس ضمن میں کرپشن الزامات کا سامنے کرنے والے آباد ہائی کورٹ کے ایک جج بھی ریاستی الزامات لگا چکے ہیں۔فوج ان کے الزامات کی تحقیقات کا حکم دے چکی ہے۔نواز لیگ کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ فوج کی مداخلت کا تصور پورے خطے کو غیر مستحکم کر سکتا ہے۔برطانوی اخبار گارجین کے مطابق نواز لیگ سمجھتی ہے کہ حنیف عباسی کو سزا دلانے میں بھی قومی ادارے نے کردار ادا کیا تاکہ شیخ رشید کو جتایا جاسکے ۔بی بی سی کے مطابق نواز لیگ کی جماعت کے متعدد امید واروں پر پارٹی چھوڑ دینے یا آزاد الیکشن لڑنے کا دباؤ ڈالا گیا اور بات نہ ماننے والوں کو تشدد کا سامنا بھی کرنا پڑا،ان کے کاروبار کو ہدف بنایا گیا یا نا اہل کیا جا چکا ہے ۔اس صورتحال میں پیپلز پارٹی بھی خطرے میں ہے ۔اس کی مثال پی پی کے چند رہنماؤں کا منی لانڈرنگ کے نئے مقدمے میں ملوث کیا جانا ہے۔دیگر سیکولر عناصر دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنائے گئے ہیں۔بلوچستان میں سیکولر امیدوار غزن مری گھر پر نظر بند ہیں جبکہ فرقہ وارانہ عسکریت پسندانہ کالعدم جماعتوں لشکرجھنگوی اور دیگر سے تعلق رکھنے والے شفیق مینگل ان کے قریبی حلقے میں کھلم کھلا اپنی مہم چلا رہا ہے ۔