معارف القرآن

0

جو کوئی ہے زمین پر فنا ہونے والا ہے اور باقی رہے گا منہ تیرے رب کا، بزرگی اور عظمت والا۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ اس سے مانگتے ہیں جو کوئی ہیں آسمانوں میں اور زمین میں۔ ہر روز اس کو ایک دھندا ہے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ ہم جلد فارغ ہونے والے ہیں تمہاری طرف اے دو بھاری قافلو! پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ اے گروہ جنوں کے اور انسانوں کے اگر تم سے ہو سکے کہ نکل بھاگو آسمانوں اور زمین کے کناروں سے تو نکل بھاگو، نہیں نکل سکنے کے بدون سند کے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ چھوڑے جائیں تم پر شعلے آگ کے صاف اور دھواں ملے ہوئے، پھر تم بدلہ نہیں لے سکتے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ پھر جب پھٹ جائے آسمان تو ہو جائے گلابی جیسے نری۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ پھر اس دن پوچھ نہیں اس کے گناہ کی کسی آدمی سے اور نہ جن سے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ پہچانے پڑیں گے گنہگار اپنے چہرے سے۔ پھر پکڑا جائے گا پیشانی کے بال سے اور پاؤں سے۔ پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ یہ دوزخ ہے، جس کو جھوٹ بتاتے تھے گنہگار، پھریں گے بیچ اس کے اور کھولتے پانی کے پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے۔؟ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More