سیکورٹی اہلکار پولنگ ایجنٹ بےدخل اور ووٹر بھگاتے رہے
کراچی(رپورٹنگ ٹیم)سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سےبدھ کو عام انتخابات کیلئے قائم مختلف پولنگ اسٹیشنوں سےپولنگ ایجنٹوں کو بے دخل کیا اور ووٹرز کو بھگایا جاتا رہا۔پیپلز پارٹی نے این اے246 میں بلاول زرداری کے چیف پولنگ ایجنٹ کو پولنگ اسٹیشن سے دھکے دے کر نکالے جانے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو عام انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کے موقع پر ’’امت ‘‘کے سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ این اے 249 کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں آدم جی گرامر اسکول پولنگ اسٹیشن سے تحریک انصاف کے سوا تمام سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں کو باہر نکال دیا گیا۔اس حلقے سے نواز لیگ کے صدر شہباز شریف اور تحریک انصاف کی جانب سےفیصل واوڈا امیدوار تھے ۔این اے 255 و پی ایس 128 کیلئے سرسید وومن کالج میں قائم پولنگ اسٹیشن میں رینجرز اور پولیس نے پی پی پی اور متحدہ کی خواتین پولنگ ایجنٹوں کو باہرنکال دیا ۔ اس دوران صرف پی ٹی آئی اور پی ایس پی کارکنان کی ایجنٹوں کو پولنگ مراکز میں رہنے کی اجازت دی گئی۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے الزام عائد کیا ہے کہ لیاری میں رینجرز نے این اے 246 کیلئے لالہ جسونت رائے پرائمری اسکول چیل چوک میں قائم کئے گئے پولنگ اسٹیشن سے پی پی کے سربراہ اور امیدوار بلاول زرداری کے چیف پولنگ ایجنٹ یوسف بلوچ کو دھکے دے کر باہر نکال دیا ان کی غیر موجودگی میں ہی ووٹ گنتی کئے گئے ۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے پی پی سربراہ کے چیف پولنگ ایجنٹ کو نکالنے اور کارکنوں پر تشدد نوٹس لینےکا مطالبہ کیا ہے۔پی ایس116 سے نواز لیگ کے امیدوار حاجی صالحین تنولی نے الزام لگایا ہے کہ اتحاد ٹاؤن میں جھنگوی چوک کے قریب بنائے گئے پولنگ اسٹیشن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے پی ٹی آئی کے ووٹرز کو سپورٹ کر رہے ہیں۔نواز لیگ کے پولنگ ایجنٹس کو مسلسل روکا جا رہا ہے اور تقریباً2 گھنٹے بعد بیٹھنے کی اجازت دی گئی ۔ پی ایس 122 کے الرشید اسکول سیکٹر بی 7 سرجانی ٹاؤن میں بھی مختلف جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالا گیا۔این اے 246 اور پی ایس 108 کیلئے عمر لین میں بنائے گئے سربازی اسکول لیاری میں قائم پولنگ اسٹیشن کے باہر موجود لوگوں نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ پولیس اہلکار ووٹ نہ ہونے کا دعویٰ کر کے لوگوں کو بھگا رہے ہیں۔ سلطان آباد کے حبیب پبلک اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن میں پولیس نے ووٹرز کو سخت تلاشی سے گزرنے کے بعد ہی اندر جانے کی اجازت دی۔ پولنگ ایجنٹ و عملے سے بات کرنے کی اجازت نہیں ملی۔ فوجی اہلکار نے پریذائیڈنگ افسر کو کمرے سے باہر بلا کر بات کرائی۔ضلع وسطی کے حلقہ این اے 255 پی ایس127 میں ایف سی ایریا لیاقت آباد میں پولیس نےپی پی پی کی سرپرستی میں دیگر جماعتوں کے کیمپوں پر جمع ووٹرز کو ہٹاتی رہی ۔