جنت کی نعمتیں!

0

حضرت ابو سعید خدریؒ روایت کرتے ہیں: آں حضرتؐ نے فرمایا: جب جنتی لوگ جنت میں پہنچ جائیں گے تو ایک اعلان کرنے والا (فرشتہ) اعلان کرے گا: اے اہل جنت! اب تم کبھی بھی بیمار نہیں پڑو گے، ہمیشہ تندرست رہو گے، اب تمہیں کبھی موت نہیں آئے گی، ہمیشہ زندہ رہو گے، تم ہمیشہ جوان رہو گے، بڑھاپا کبھی بھی تم پر نہیں آئے گا اور تم ہمیشہ خوش حال رہو گے، اب کبھی تم پر تنگی اور فقر و فاقہ لاحق نہ ہوگا۔ (زاد راہ)
زندگی اور موت کا فلسفہ!
حضرت خالد بن ولیدؓ عہد صدیقی میں جب مدعیان نبوت اور مرتدین کی مہم سے فارغ ہوچکے تو خلیفہ رسولؐ کے حکم سے مثنیٰ بن حارثہ کی مدد کے لیے عراق کی طرف کوچ کیا، منزل پر منزل مارتے اور راستے سے حکام کو مطلع کرتے سیدھے ابلہ جا پہنچے۔ اس مقام کو اپنا مرکز بنا کر انہوں نے عراق کے ایرانی حاکم ہرمز کو خط لکھا کہ اسلام قبول کر لو یا جزیہ ادا کرو، ورنہ تمہیں ایک ایسی قوم سے لڑنا پڑے گا جو موت کی اتنی ہی آرزو مند ہے جتنی تمہیں زندگی کی تمنا ہے۔
ہرمز نے یہ خط شاہ ایران کو بھجوایا اور خود حضرت خالدؓ کے مقابلے کے لیے نکلا۔ کاظمہ کے مقام پر دونوں فوجیں آمنے سامنے ہوئیں۔ ایرانیوں نے اس میدان میں اپنے پیروں کو زنجیروں سے جکڑ لیا تھا کہ تاکہ قدم اکھڑنے نہ پائیں اور بھاگنے کا خیال تک نہ آسکے، لیکن سیدنا خالدؓ کی کاٹ نے اس تدبیر کو بھی خاک میں ملا دیا اور آہنی زنجیر کے ٹکڑے اڑا دیئے۔ میدان اہل اسلام کے ہاتھ رہا، ایرانیوں نے شکست فاش کھائی اور ہرمز مارا گیا۔ ( سچی اسلامی کہانیاں)
جانور پر رحم کرنا مغفرت کا باعث بنا
ایک بزرگ سردی کے زمانے میں رات کے وقت سفر کر رہے تھے، راستے میں ایک بلی کا بچہ دیکھا، جو سردی سے ٹھٹھر رہا تھا، بزرگ کو اس پر رحم آیا اور گود میں اٹھا کر گھر لائے اور لحاف میں اسے چھپا لیا۔
جب بزرگ کا انتقال ہوگیا تو حق تعالیٰ نے پوچھا کہ کیا لائے ہو؟ اس نے کہا صرف ایمان ہی ہے، ورنہ تو میرے اعمال ایسے نہیں کہ آپ کی بارگاہ میں پیش کیے جائیں، پھر حق تعالیٰ نے فرمایا: تم نے ایک رات ایک بلی کے بچے کو جو سردی میں مر رہا تھا، اپنے لحاف میں سلایا تھا، تو اس بلی کے بچے نے تمہارے حق میں دعا کی تھی، جو ہم نے قبول کی، جاؤ! اس بلی کے بچے کی دعا پر تم کو ہم نے بخش دیا۔
(پسندیدہ واقعات، ص 201)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More