چیئرمین پی اے سی کیلئے نوید قمر کا نام تجویز
اسلام آباد (نمائندہ امت) حکو مت نے پبلک ا کائونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے پیپلز پا رٹی کے نوید قمر کا نام تجویز کیا ہے جبکہ قومی اسمبلی کی قا ئمہ کمیٹیاں مسلم لیگ ن کے بغیر ہی تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ،لیگی ارکا ن کو بعد میں شامل کیا جا ئےگا ابتدا ئی طور پر خزا نہ ،قانو ن و ا نصاف ، دا خلہ ، خا رجہ امور ،انسانی حقوق ،توا نائی اور تجارت کی کمیٹیاں تشکیل دی جا ئیں گی ان میں سے خزا نہ ،داخلہ ،اور خارجہ امور کی کمیٹیوں کی سربراہی کا مطالبہ اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پا رٹی نے کیا ہوا ہے تاہم اب مسلم لیگ ن کے بغیر کمیٹیاں تشکیل پا نے کی صورت میں ان میں سے کچھ کی سربراہی پیپلز پارٹی کے پاس جانےکا وا ضح امکان ہے۔ پی ٹی آئی کےاعلیٰ پارٹی ذرا ئع کےمطابق حکو مت کوامیدہےکہ چیئرمین پی اےسی کےطورپر نویدقمر کا نام مسلم لیگ ن کے لیے بھی قا بل قبول ہوگا اور وہاں سےا عتراض نہیں کیاجا ئےگا اس حوالےسےحکومت کومسلم لیگ ن کی جانب سے مثبت اشارےبھی ملے ہیں ، دوسری جانب پی اے سی کی سربراہ کی عدم تعیناتی کی وجہ سے قومی اسمبلی کی قا ئمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملہ بھی کھٹا ئی میں پڑا ہو ا تھا جس کی وجہ سے حکومت معمول کی قانون سا زی بھی نہیں کرسکی تاہم اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اہم اور معمول کی قانون سا زی کے لیے ابتدا ئی طور پر پہلےپا نچ سے سا ت قا ئمہ کمیٹیاں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کےبغیرہی تشکیل دی جا ئینگی تاہم ان کمیٹیوں میں ارکان کی تعدادکم رکھی جا ئےگی تاکہ بعد میں ن لیگ کےارکان کواس کا حصہ بنایا جا سکے ۔کمیٹیوں میں باقی پا رٹیوں کومعمول کی مطابق نمائندگی دی جا ئےگی۔ پا رٹی ذرا ئع کےمطابق نویدقمر کےنام کےلیےپیپلز پا رٹی سے گرین سگنل لیا گیا ہے اور اس بات کا کا فی حد تک امکان ہے کہ نوید قمرہی پبلک اکا ونٹس کمیٹی کےچیئرمین ہوں گے۔ ذرا ئع کے مطابق قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے حکومت پر پیپلز پا رٹی سمیت دیگر جماعتوں کا بھی دبائو موجو دہے جبکہ قائمہ کمیٹیاں نہ ہو نے کی و جہ سے موجودہ حکومت کے برسرا قتدار آنے کے بعد قانون سازی کا عمل بھی رکا ہو ا ہے۔ ذرا ئع کے مطابق حکو مت اب کچھ نئے اہم قوانین بنانا چاہتی ہے جبکہ پہلےسے کچھ قوانین میں ترامیم کرنا چاہتی ہے جس کے لیے قا ئمہ کمیٹیوں کاموجود ہو نا لا زمی ہے اس لیے حکومت نے قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورتی عمل مکمل کرنے کے بعد قا ئمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں مزید تا خیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کمیٹیوں کی تشکیل کے بعد فوری طور پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جا ئے گا ۔ ذرا ئع کے مطابق غیر رسمی رابطوں میں پیپلز پا رٹی کی جانب سے بھی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے ا صرار کیا جا رہا تھا کیونکہ پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ عوامی مفاد کے قوانین کو مفا ہمت کے ذریعے پا س کرانا چا ہتی ہے ۔