معارف و مسائل
سابقہ آیات میں عقلی دلائل سے قیامت میں دوبارہ زندہ ہونے کا ثبوت حق تعالیٰ کی قدرت کاملہ اور اس دنیاوی تخلیق کے ذریعے دیا گیا تھا، آگے نقلی دلیل اسی پر حق تعالیٰ کی طرف سے قسم کے ساتھ دی گئی ہے۔
فَلَآ اُقْسِمُ… لفظ لا قسم کے شروع میں ایک عام محاورہ ہے، جیسے جاہلیت کی قسموں میں لا وابیک مشہور ہے۔ بعض حضرات نے اس حرف لا کو زائد قرار دیا ہے اور بعض نے اس کی توجیہ یہ کی کہ اس موقع پر حرف لا مخاطب کے گمان کی نفی کے لئے ہوتا ہے، یعنی لیس کما تقول، یعنی جیسا تم کہتے اور سمجھتے ہو، وہ بات نہیں، بلکہ حقیقت وہ ہے جو آگے قسم کھا کر بتلائی جاتی ہے۔
مواقع، موقع کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں ستاروں کے غروب ہونے کی جگہ یا وقت، اس آیت میں ستاروں کی قسم کو غروب کے وقت کے ساتھ مقید کیا گیا ہے، جیسے سورئہ نجم میں بھی وقت غروب کی قید ہے، اس قید کی حکمت یہ ہے کہ غروب کے وقت ہر ستارے کے عمل کا اس افق سے انقطاع نظر آتا ہے اور اس کے آثار کی فنا کا مشاہدہ ہوتا ہے، جس سے ان کا حادث اور قدرت الٰہیہ کا محتاج ہونا ثابت ہوتا ہے۔
اِنَّہٗ لَقُرْاٰن… سابقہ آیات میں مواقع النجوم کی قسم کھا کر جو مضمون جواب قسم کا بیان کرنا ہے، وہ ان آیات میں مذکور ہے، جس کا حاصل قرآن کریم کا مکرم و محفوظ ہونا اور مشرکین کے اس خیال کی تردید ہے کہ یہ کسی انسان کا بنایا ہوا یا شیطان کا القاء کیا ہوا کلام ہے۔
کِتٰبٍ مَکنُونٍ کے لفظی معنی چھپی ہوئی مستور کتاب، مراد اس سے لوح محفوظ ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post