معرفت سے بھرپور دلچسپ مکالمہ

0

محقق اصفہانیؒ نے حلیۃ الاولیاء میں سیدنا علی المرتضیٰؓ اور حضرت حسن بن علیؓ کا ایک دلچسپ اور معرفت سے بھرپور مکالمہ ذکر کیا ہے، اس میں حضرت علی بن ابی طالبؓ کے کچھ سوالات اور حضرت حسن بن علیؓ کی جانب سے ان سوالات کے جواب دیئے گئے ہیں:
حضرت علیؓ: راہ راست کیا ہے؟
حضرت حسنؓ: برائی کو بھلائی کے ذریعے دور کرنا۔
حضرت علیؓ: شرافت کیا ہے؟
حضرت حسنؓ: خاندان کو جوڑ کر رکھنا اور ناپسندیدہ حالات کو برداشت کرنا۔
حضرت علیؓ : سخاوت کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : فراخی اور تنگ دستی دونوں حالتوں میں خرچ کرنا۔
حضرت علیؓ : کمینگی کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : مال کو بچانے کے لئے عزت گنوا بیٹھنا۔
حضرت علیؓ: بزدلی کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : دوست کو بہادری دکھانا اوردشمن سے ڈرتے رہنا۔
حضرت علیؓ : مالداری کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : حق تعالیٰ کی تقسیم پر راضی رہنا، خواہ مال تھوڑا ہی کیوں نہ ہو۔
حضرت علیؓ : بردباری کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : غصے کو پی جانا اورنفس پر قابو رکھنا۔
حضرت علیؓ : بے وقوفی کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : عزت دار لوگوں سے جھگڑا کرنا۔
حضرت علیؓ : ذلت کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : مصیبت کے وقت جزع فزع اور فریاد کرنا۔
حضرت علیؓ : تکلیف دہ چیز کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : لایعنی اورفضول کلام میں مشغول ہونا۔
حضرت علیؓ : بزرگی کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : لوگوں کے جرمانے ادا کرنا اور جرم کو معاف کرنا۔
حضرت علیؓ : سرداری کس چیز کا نام ہے؟
حضرت حسنؓ : اچھے کام کرنا اوربرے امور ترک کر دینا۔
حضرت علیؓ : نادانی کیا ہے؟
حضرت حسن : کمینے لوگوں کی اتباع کرنا اور سرکش لوگوں سے محبت کرنا۔
حضرت علیؓ : غفلت کیا ہے؟
حضرت حسنؓ : مسجد سے تعلق ختم کرلینا اور اہل فساد کی اطاعت کرنا۔
(حلیۃ الاولیاء:2/36، المعجم الکبیر:3/28)

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More