لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تاہم اس موقع پر پارٹی کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید ہاتھا پائی بھی ہوئی۔پولیس نے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو جوڈیشل کمپلیکس لاہور میں احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا، نیب پراسیکوٹر وارث علی جنجوعہ نے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم نیب پراسیکوٹر عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا۔شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت جوڈیشل کمپلیکس جانے والے تمام راستوں اور گلیوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔ (ن) لیگی کارکنوں سے نمٹنے کے لئے واٹر کینن بھی منگوائی گئی، سیکرٹریٹ چوک میں پولیس اور اینٹی رائٹ دستوں نے لوہے کی مضبوط جالیوں کی حفاظتی دیوار قائم کر دی جب کہ عدالت کے احاطے میں رینجرز کے اہلکار بھی موجود تھے۔اس موقع پر لوئر مال روڈ کی دونوں سڑکوں کو ایم اے او کالج سے پی ایم جی چوک تک کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف میں قائم دکانیں، ورکشاپس اورر پٹرول پمپس بند کروا دیئے گئے۔ اس راستے پر آنے والی ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑا گیا ۔ سڑکوں اور راستوں کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔