کتاب نزہۃ المجالس کے مصنفؒ لکھتے ہیں کہ میں نے کتاب ترغیب و ترہیب میں بروایت بعض تابعینؒ دیکھا ہے کہ ان کا کسی قبیلہ پر گزر ہوا۔ وہاں انہیں ایک قبرستان نظر آیا، عصر کے بعد اس میں سے ایک قبر شق ہوگئی اور اس کے اندر سے ایک آدمی نکل آیا، اس کا سر گدھے کی طرح تھا اور بدن آدمی کی طرح تھا، وہ تین مرتبہ گدھے کی بولی بولا، پھر اس قبر میں بند ہو گیا۔
پھر ان بزرگوں نے اس بستی میں اس قبر والے کا گھر تلاش کیا اور اس کی بیوی سے دریافت کیا کہ یہ کیا ماجرا ہے؟ اس کا پورا حال پوچھا تو اس نے بتایا کہ یہ آدمی شراب پیتا تھا اور اس کی ماں اسے کہتی تھی کہ بیٹا خدا سے ڈر اور اس حرام چیز کو استعمال نہ کر، تو جواب میں وہ ماں کو کہا کرتا تھا کہ تو گدھے کی طرح بولتی اور چلاتی رہتی ہے وغیرہ، پھر عصر کے بعد وہ مر گیا۔
اسی وجہ سے عصر کے بعد اس کی قبر پھٹ جاتی ہے اور وہ قبر سے نکل کر تین مرتبہ گدھے کی آواز نکالتا ہے اور پھر غائب ہو جاتا ہے۔ حضرت حسنؓ بن علیؓ اپنی والدہ ماجدہ سیدہ حضرت فاطمہؓ کے ساتھ اس خوف سے کھانا تناول نہیں فرماتے تھے کہ کہیں میں ایسی چیز نہ کھا جاؤں، جس کی طرف ماں کی نظر پہلے پڑ چکی ہو (کھانے کیلئے) والدہ ماجدہ کے پوچھنے پر بھی حضرت حسنؓ نے یہی بتایا۔ تب وہ فرماتیں: بیٹا میرے ساتھ تم خوشی سے کھاؤ، سب حلال ہے، یعنی کھانے میں سے میرے ساتھ جو چیز بھی کھاؤ میں خوش ہوں۔ کیا مقام ہے والدین کے ادب و احترام کا حضرت حسنؓ کے نزدیک۔ (نزہۃ المجالس جلد 1 ص 399)
والد کی خدمت کا نقد صلہ:
ایک شخص کے تین لڑکے تھے۔ وہ بیمار ہوا تو بڑے بھائی نے اپنے بھائیوں سے کہا کہ تم مجھے والد کی خدمت کا موقع دو اور تم والد کی میراث لے لینا۔ چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور وہ مرتے دم تک اپنے باپ کی خدمت کرتا رہا۔ پھر اس نیک اور فرمانبردار بیٹے نے خواب دیکھا کہ کوئی کہنے والا کہتا ہے کہ فلاں مقام پر جا اور وہاں سے ایک اشرفی لے لے، اس نے کہا کہ اس میں میرے لئے برکت بھی ہوگی؟
کہنے والے نے کہا نہیں۔ تو اس نے وہ اشرفی نہ لی۔ پھر دوسری شب اس نے دیکھا کہ کوئی کہنے والا کہتا ہے کہ فلاں مقام سے دس اشرفیاں لے لو۔ اس نے پوچھا اس میں برکت بھی ہوگی، پھر بھی جواب ملا کہ نہیں، پھر اس نے تیسری شب میں خواب دیکھا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ فلاں مقام سے ایک اشرفی لے لو اور اس میں تیرے لیے بہت برکت ہوگی۔
جب صبح ہوئی تو اس نے اس جگہ سے، جہاں اس نے خواب میں بتایا تھا وہ اشرفی لے کر اس کی ایک مچھلی خریدی، جب اس کو صاف کیا تو اس کے پیٹ سے دو قیمتی لعل ملے ان دونوں کو اس نے بادشاہ کے ہاتھ ساٹھ ہزار اشرفیوں میں فروخت کیا۔ پھر اس نے خواب دیکھا کہ کوئی کہتا ہے کہ تو نے اپنے باپ کی خلوص دل سے جو خدمت کی اور دنیا کے مال و دولت کی حرص نہیں کی۔ دنیا میں یہ اس کا صلہ ہے اور آخرت میں حق تعالیٰ شانہ جو انعام و اکرام عطا فرمائے، وہ بے شمار ہوگا۔ (نزہۃ المجالس جلد 1 ص 401)
Prev Post
Next Post