حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاکؐ نے ارشاد فرمایا کہ حجامہ سے علاج کرنے والا کیا ہی اچھا آدمی ہے کہ (فاسد) خون نکال دیتا ہے اور پشت کو ہلکا کر دیتا ہے اور نظر کو تیز کرتا ہے اور ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ معراج کی رات نبی کریمؐ کا گزر فرشتوں کی جس جماعت پر بھی ہوا، انہوں نے آپؐ سے کہا کہ آپ حجامہ کو لازم پکڑیں۔ (رواہ الترمذی وقال، حسن غریب 2053)
حضرت ابو ہریرہؓ نبی اکرمؐ سے روایت کرتے ہیں کہ اگر تم جن چیزوں سے علاج کرتے ہو، ان میں سے کسی میں خیر اور بہتری ہے تو وہ حجامہ لگوانا ہے۔ (رواہ ابن ماجہ، واللفظ لہ وأبو داود کلاھما فی الطب 3486 وقال محقق ابن ماجہ: اسنادہ حسن)
حضرت ابو کبشہ انماریؓ فرماتے ہیں کہ حضور اکرمؐ سر مبارک پر اور دونوں کندھوں کے درمیان حجامہ لگوایا کرتے تھے اور فرماتے: جس شخص نے (حجامہ کے ذریعے) اپنا گندہ خون نکلوا دیا تو اب اسے کوئی خدشہ نہیں، اس بات سے کہ وہ کسی بیماری کا کوئی علاج نہ کرائے۔ (رواہ ابن ماجہ، واللفظ لہ 3474 وأبو داود کلاھما فی الطب، وقال محقق ابن ماجہ: اسنادہ حسن)
عبد الرحمٰنؒ فرماتے ہیں کہ میں سیدنا ابو ہریرہؓ کے پاس آیا تو وہ حجامہ لگوا رہے تھے، مجھے دیکھ کر فرمانے لگے کہ اے ابو الحکم! (ان کی کنیت ہے) تم بھی حجامہ لگوا لو۔ میں نے کہا میں نے تو کبھی حجامہ نہیں لگوایا۔ اس پر حضرت ابو ہریرہؓ نے فرمایا کہ مجھے حضور اقدسؐ نے یہ فرمایا ہے کہ لوگوں کے طریقۂ علاج میں سے حجامہ لگوانا بہترین طریقۂ علاج ہے۔ (رواہ الحاکم، و قال: صحیح علی شرط الشیخین، ووافقہ الذھبی)
حضرت ابو ہریرہؓ حضور اکرمؐ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جو چاند کی سترہ تاریخ کو حجامہ لگوائے تو یہ حجامہ لگوانا ہر بیماری کے لئے شفا ہے۔ (رواہ الحاکم وقال: صحیح علی شرط الشیخین، ووافقہ الذھبی)
Prev Post
Next Post