تسبیح کی تاکید کرنے والا فرشتہ
( حدیث) حضرت زبیر بن العوامؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) ہر صبح جس میں لوگ بیدار ہوتے ہیں، اس وقت ایک پکارنے والا (فرشتہ) ندا کرتا ہے کہ اے مخلوقات! تم ملک قدوس (رب تعالیٰ) کی تسبیح بیان کرو۔
(فائدہ) اس طرح کی ایک اور روایت معمولی سے تغیر کے ساتھ ابن عساکر نے بھی روایت کی ہے اور ایک روایت مذکورہ روایت کے ہم معنی امام طبرانی نے بھی روایت کی ہے۔ (مسند ابویعلی، کنز العمال ۱۹۸۷۔ ۲ ابن عساکر ص۳۶۰ ج ۴)
چار ارب اسی کروڑ پروں کی قوت والا فرشتہ
(حدیث) امام شعبیؒ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) عرش (خداوندی) سرخ یاقوت کا ہے۔ فرشتوں میں سے ایک فرشتہ نے (جب) اسے دیکھا تو اس کی نظر میں اس کی بڑی عظمت ہوئی تو حق تعالیٰ نے اس کی طرف وحی فرمائی کہ میں نے تیرے اندر ستر ہزار فرشتوں کی طاقت رکھی ہے جن میں سے ہر ایک کے ستر ہزار پر ہوں (تو تو اس عظیم قوت کے ساتھ میرے عرش کی طرف پرواز کر) تو یہ فرشتہ اپنی پوری قوت اور پروں کے ساتھ اڑتا رہا جتنا خدا نے چاہا اڑا۔ جب وہ رکا تو اس نے دیکھا کہ وہ اپنے مقام پر ہے اور اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
(فائدہ) یعنی اپنی قوت سے اڑنے کے باوجود عرش تک نہ پہنچ سکا، بلکہ اسے ایسے معلوم ہوا جیسے وہ اپنے مقام سے اڑا ہی نہیں ہے۔ اس طرح کی ایک روایت تفسیر قرطبی میں بھی ہے، جس میں یہ بھی ہے کہ اس فرشتے کے عاجز آنے پر حق تعالیٰ نے اس کو مزید ستر ہزار فرشتوں والے پر لگائے اور اتنی قوت اور عطاء فرمائی اور حکم دیا کہ اب پرواز کر تو پھر اس نے پرواز کی تب بھی وہ تھک کر رہ گیا اور حق تعالیٰ کی عظمت کا اقرار کیا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭