پیرس(امت نیوز)فرانس کے پوش علاقہ ریو ڈی ٹریوس میں صبح سویرے زور دار دھماکے سے لرز اٹھا۔گیس لیکج سے دھماکےمیں 4افراد ہلاک اور 50زخمی ہو گئے ۔دھماکہ اتنا شدید تھا کہ کئی سو میٹر فاصلے پر واقع عمارتوں کے کھڑکیوں ،پارک گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ کر بکھر گئے ۔دھماکے کے وقت پولیس نے یلو ویسٹ مظاہرین کو احتجاج سےروکنے کیلئے شہر کے بیشتر حصے بند کر رکھے تھے۔متاثرین کو نکالنے کی کارروائی میں200 فائر فائٹرز اور پولیس کے 2ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا۔ایمبولینسوں کو پولیس کی رکاوٹوں کےباعث حادثہ کے مقام پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔قریب واقع ایک ہوٹل میں موجود شخص کا کہنا ہے کہ اس نے دھماکے کے بعد عمارت کی نچلی منزلوں سے شعلے نکلتے دیکھے اور سڑک کے کنارے ہر طرف شیشے کے ٹکڑے بکھرے پڑے تھے ۔38سالہ عینی شاہد ڈیوڈ بنگورا کا کہنا ہے کہ جیسے ہی وہ متاثرہ عمارت تک پہنچا تو اس نے پہلی منزل کے ایک فلیٹ سے عورت کو مدد کیلئے پکارتے دیکھا جس کا کہنا تھا کہ اس کے پاس بچہ بھی ہے۔۔ فرانس کے وزیر داخلہ کرسٹوفی کاسٹانر کے مطابق ایک فائر فائٹر عمارت میں گیس اخراج کا مقام تلاش کر رہا تھا کہ دھماکا ہو گیا اور اس پر سارا ملبہ آن گرا جس کے نتیجے میں وہ کئی گھنٹےملبے تلے دبا رہا ۔حکام کا کہنا ہے کہ 10 افراد کو شدید اور37 زخمیوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔دھماکے کے وقت چند سو گز دوری پر یلو ویسٹ مظاہرین کی ریلی نکل رہی تھی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔پیرس کے پراسیکیوٹر ریمی ہیٹز کا کہنا ہے کہ یہ اتفاقی حادثہ تھا اور اس میں دہشت گردی کا عنصر شامل نہیں ۔اس ضمن میں سوشل میڈیا پرسامنے آنے والی تصاویر میں دھماکے سے تباہی کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔