کراچی (اسٹاف رپورٹر) انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے نیا سیشن شروع ہوتے ہی انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کیلئے کلاسز کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا، جامعہ کی سالانہ گرانٹ طلبا کے حساب سے کرنے، پی ایچ ڈی الاؤنس کو تنخواہ کا حصہ بنانے اور ایوننگ کلاسز کے بلوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے نئے سیشن کے داخلے ہوتے ہی تمام کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ شعبہ جات میں اساتذہ بھرتیوں کیلئے اشتہار نہ دینے کے خلاف21سے 24جنوری تک صبح و شام کی کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا اور تمام تدریسی سرگرمیاں معطل رہیں گی، جبکہ 24جنوری کو آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ڈاکٹر انیلا امبر ملک کی زیر صدارت انجمن اساتذہ کی مجلس عا ملہ کے اجلاس میں ہوا، جس میں ڈاکٹر ایس ایم طحٰہ ، غفران عالم، ڈاکٹر صالحہ رحمان ، ڈاکٹر عظمیٰ عاشق ، ڈاکٹر انتخاب الفت ، ڈاکٹر حارث شعیب، ڈاکٹر فیضان نقوی، ڈاکٹر اسد تنولی، ڈاکٹر باسط انصاری، ڈاکٹر معیز، ڈاکٹر اسامہ شفیق، ڈاکٹر ذیشان اختر، طحٰہ بن نیاز، حمیرا کنول اور ڈاکٹر عظمیٰ عروج شریک ہوئے۔ اجلاس نے مجلس عاملہ کے گزشتہ اجلاس کے فیصلے اور اس کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ تدریسی اسامیوں کے مشترکہ اشتہار کے سلسلے میں گزشتہ ایک ماہ میں انتظامیہ کی طرف سے مثبت پیشرفت نہ ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اجلاس نے اپنی پچھلی قرار داد کا اعادہ کیا اور فیصلہ کیا کہ 21جنوری سے تمام کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ انجمن اساتذہ کے معتمد غفران عالم کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر تمام شعبہ جات میں اساتذہ کی بھرتی کیلئے اشتہار دینے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں، جس پر 4 روزہ تدریسی بائیکاٹ کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے24جنوری کو جنرل باڈی اجلاس ہوگا۔ اجلاس میں حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ جامعہ کو ملنے والی 450ملین کی سالانہ صوبائی گرانٹ بڑھا کر طالب علموں کے تناسب کے مطابق دیا جائے۔ پی ایچ ڈی الاؤنس کو نتخواہ کا حصہ بنایا جائے اور ایوننگ کلاسز کے بلوں کے بقایاجات کی فوری ادائیگی کی جائے۔ واضح رہے کہ انجمن اساتذہ کی جانب سے گزشتہ سال بھی 24روز تدریس کا بائیکاٹ کیا گیا تھا، جس سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہوا تھا۔