فرشتوں کی عجیب دنیا

0

فرشتوں کا سے سوال:
حضرت ابن سلامؓ فرماتے ہیں جب حق تعالیٰ نے فرشتوں کو پیدا فرمایا اور یہ اپنے سر اٹھا کر اپنے قدموں پر کھڑے ہوئے تو پوچھا اے ہمارے پروردگار! آپ کس کے ساتھ ہیں (یعنی کس کی حمایت کرتے ہیں)؟ فرمایا: مظلوم کے ساتھ ہوں، یہاں تک کہ اس کا حق اسے واپس لوٹا دیا جائے۔ (ابوالشیخ)
حضرت نوف بکالیؒ کہتے ہیں جب رات کی تہائی گزر جاتی ہے تو حق تعالیٰ فرشتوں کی چار فوجیں بھیجتے ہیں، ایک دن میں سے آسمان کے مشرق میں ایک آسمان کے مغرب میں اور ایک جنوب کی طرف اور ایک شمال کی طرف چلی جاتی ہے اور ان میں سے ایک فوج تسبیح کہتی ہے، دوسری تحمید کہتی ہے، تیسری کلمہ طیبہ کہتی رہتی ہے، چوتھی تکبیر کہتی رہتی ہے، یہاں تک کہ سحری کے وقت مرغ اذان دینے لگ جاتے ہیں (تو ان فرشتوں کا یہ عمل پورا ہو جاتا ہے) (ابوالشیخ)
حضرت زید بن اسلمؒ فرماتے ہیں حق تعالیٰ کسی فرشتے سے بھی کلام نہیں فرماتے، جب تک کہ وہ اپنی کلام کی ابتداء میں خدا کی تسبیح پیش نہ کرے اور خدا تعالیٰ کو فرشتے اس وقت تک جواب نہیں دیتے جب تک کہ (جواب کی) ابتداء تسبیح سے نہ کریں، پھر انہوں نے آیات قرآنی دلیل
کے طور پر پڑھیں۔ (ابوالشیخ)
فرمان الٰہی فرشتوں تک کیسے پہنچتا ہے؟
( حدیث) حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول کریمؐ نے ارشاد فرمایا:
( ترجمہ) جب خدا تعالیٰ کسی بات کا فیصلہ فرماتے ہیں تو عرش کو اٹھانے والے فرشتے تسبیح کہتے ہیں، پھر اس آسمان والے فرشتے تسبیح کہتے ہیں جو ان سے قریب ہے، یہاں تک کہ اس (نچلے) آسمان والوں تک تسبیح پہنچ جاتی ہے۔ پھر ساتویں آسمان کے فرشتے عرش کو اٹھانے والے فرشتوں سے پوچھتے ہیں، آپ کے پروردگار نے کیا فرمایا ہے؟ تو وہ ان کو بتلا تے ہیں، پھر ہر نچلے آسمان والے اوپر کے آسمان والوں سے پوچھتے ہیں، یہاں تک کہ وہ حکم اور ارشاد اس آسمان دنیا تک آپہنچتا ہے۔(مسند احمد بہذا اللفظ و مسلم والترمذی والنسائی ایضا، وفی صحیح البخاری بلفظ، بخاری 6/100،152،9/172، ترمذی4/60، تفسیر ابن کثیر 4/446،1836،503،در منثور 5/232،دلائل النبوۃ بیہقی2/19،235، فتح الباری5/380،537، کنز العمال17672، ہدایہ والنہایہ1/66، مسند حمیدی 1151) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More