لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیرکے بڈگام ضلع میں بھارتی فوج نے بدترین ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے مزید2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا جس پر ہزاروں کشمیریوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔ اس دوران بھارتی فورسز اور کشمیریوں کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں ۔ بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر لاٹھی چارج کیا، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور پیلٹ گن کے چھرے برسائے جاتے رہے جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں سانحہ گاؤ کدل کے 29برس مکمل ہونے پر مکمل ہڑتال کی گئی۔3 دہائیاں گزرنے پر بھی اس افسوسناک سانحہ کے متاثرین کو انصاف نہیں مل سکا۔ حریت قائدین کی اپیل پر ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم رہا۔ بھارتی فورسز نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک ، ظفر اکبر بٹ اور انجینئر ہلال احمد وارسمیت متعدد مقامی کشمیری رہنماؤں اور سرگرم کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بڈگام ضلع میں بھارتی فوج اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری نے گزشتہ روز بڑے پیمانے پر نام نہاد سرچ آپریشن کا آغاز کیا اور اس دوران دو کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ ریاستی انتظامیہ نے احتجاجی مظاہرو ں کے پیش نظر موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی ہے۔بھارتی فوج نے تاحال پورے علاقہ کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ مقامی کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر ہزاروں افراد کی طرف سے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔