فرشتوں کی عجیب دنیا

0

زمین سے اڑتے وقت فرشتے کا وظیفہ:
حضرت صَفوان بن سلیمؒ فرماتے ہیں کہ کوئی فرشتہ بھی زمین سے اس وقت تک نہیں اڑتا جب تک کہ وہ لا حول ولا قوۃ الا باﷲ نہیں پڑھ لیتا۔ (خطیب، دیلمی، کنز العمال (1954) تاریخ بغداد (8/333،367)
فرشتوں کا کلام:
( حدیث) حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) فرشتوں کا کلام لاحول ولا قوۃ الا باﷲ ہے۔ (حلیہ ابونعیم)
فرشتوں کی نماز:
حضرت سعید بن جیبرؒ فرماتے ہیں: نبی کریمؐ نماز پڑھا رہے تھے، پس حضرت عمرؓ منافقین میں سے کسی آدمی کے پاس سے گزرے تو اسے فرمایا: اے فلاں! نبی کریمؐ نماز پڑھا رہے ہیں اور تو یہاں بیٹھا ہوا ہے؟ تو اس نے کہا جا اپنا کام کر۔ حضرت عمرؓ نے جواب دیا میرا کام یہی ہے، پھر یہ واقعہ انہوں نے حضور اکرمؐ سے عرض کیا تو آپؐ نے ارشاد فرمایا: تم نے اس کی گردن کیوں نہیں مار دی؟ تو حضرت عمرؓ جلدی سے اٹھے (تا کہ آپؐ کی خواہش کی تکمیل کریں) تو حضورؐ نے ارشاد فرمایا: اے عمرؓ! لوٹ آئو تمہارا غصہ قابل تعریف ہے اور تمہاری خوشنودی (میرا) حکم ہے۔ ساتوں آسمان کے فرشتے خدا کی نماز ادا کرتے ہیں، وہ (خدا کریم) اس کی نماز کا محتاج نہیں ہے۔ تو حضرت عمرؓ نے عرض کیا: حضور! ان کی نماز کیسی ہے؟ تو آپؐ نے اس کا کوئی جواب نہ دیا، یہاں تک کہ آپؐ کے پاس حضرت جبرائیلؑ تشریف لائے اور (حضورؐ سے) عرض کیا: آپ (میری طرف سے) عمرؓ کو سلام کہیں اور یہ بتلا دیں کہ پہلے آسمان کے فرشتے قیامت تک حالت سجدہ میں ہیں، جو سبحان ذی الملک والمکوت کی تسبیح بیان کرتے ہیں اور دوسرے آسمان والے قیام میں ہیں، جو سبحان ذی العزۃ والجبروت کی تسبیح کرتے ہیں اور تیسرے آسمان والے قیام میں ہیں، جو سبحان الحی الذی لا یموت کی تسبیح پڑھتے ہیں۔ (ابوالشیخ، ابن عسا کر، کنز العمال ( 35866) حاکم (3/87) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More