فرشتہ انسان کی حفاظت کرتا ہے
( حدیث) حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب کوئی آدمی اپنی نیند سے بیدار ہوتا ہے، اس کے پاس ایک فرشتہ اور ایک شیطان پہنچ جاتے ہیں، فرشتہ اسے کہتا ہے: کسی نیک کام سے دن کی ابتداء کر اور شیطان کہتا ہے: کسی برے کام سے دن کا افتتاح کر تو اگر وہ یہ دعا پڑھ لیتا ہے۔
الحمد للہ الذی احیا نفسی بعد موتھا الحمد للہ الذی یمسک السماء ان تقع علی الارض الا باذنہ الحمد للہ الذی یمسک التی قضی علیھا الموت و یرسل الاخری الی اجل مسمی
تو فرشتہ شیطان کو ہٹا دیتا ہے اور سارہ دن اس کی حفاظت کرتا ہے۔ (کتاب الثواب، ابو الشیخ، جمع الجوامع، کنز العمال)
(فائدہ) اس دعا کا ترجمہ یہ ہے:
’’تمام تعریف اسی ذات کے لئے ہیں، جس نے میری روح کو اس کی موت (جسم سے نکل جانے) بعد زندہ کیا (یعنی واپس لوٹایا) تمام تعریف اسی ذات کی ہیں، جس نے ٓسمان کو اپنے حکم سے زمین پر گرنے سے تھام رکھا ہے۔ سب تعریفات اسی ذات کی ہیں، جو روک لیتا ہے ان جانوں (روحوں) کو جن پر موت کا فیصلہ فرما دیتا ہے اور باقی چھوڑ دیتا ہے دوسری جانوں (روحوں) کو ایک مدت مقرر تک۔
ایک تکبیر کو لینے والے فرشتے
( حدیث) حضرت ابن عمروؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی آیا جب کہ آپؐ نماز پڑھا رہے تھے تو اس نے(نماز شروع کرتے ہوئے یوں) تکبیر کہی:
اللہ اکبر الحمد للہ مل ء السمٰوت والارض اوراس کے علاوہ اور بھی کچھ کلمات کہے، جسے حضرت عطائ( ابن ابی رباح) یاد نہ رکھ سکے، جب آنحضرتؐ نے نماز مکمل فرمائی تو پوچھا یہ کلمات کہنے والا کون تھا؟ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں تھا۔ فرمایا میں نے فرشتوں کو دیکھا جنہوں نے اس کو لیا اور ایک دوسرے سے( اس کے) لینے میں لگے ہوئے تھے۔(طبرنی) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post