جنگ بدر کی شرکت کے لیے حضرت سعد بن حیثمہؓ کے والد نے ان سے فرمایا کہ تم گھر پر رہو اورمیں میدان جہاد میں نکلتا ہوں، لیکن سعد کو اصرار تھا کہ باپ گھر پر رہے اور وہ خود شریک جہاد ہوجائے۔
چناں چہ رفع اختلاف کے لیے باپ بیٹے میں قرعہ اندازی تک نوبت پہنچی، خدا کی قدرت کہ قرعہ بیٹے کے نام نکلا اور وہ یہ کہہ کر میدان کے لیے نکلا کہ اگر کوئی اور معاملہ ہوتا تو میں اپنے آپ پر آپ کو ترجیح دیتا، لیکن یہ حصول جنت کا معاملہ ہے، مجھے امید ہے کہ حق تعالیٰ مجھے شہادت سے سرفراز فرمائے گا۔ باپ نے اپنے آپ پر جبر کرکے اجازت دے دی، حضرت سعدؓ ان بارہ خوش نصیب صحابہؓ میں سے ہیں ، جو میدان بدر میں شہادت سے سرفراز ہوئے۔ (سچی اسلامی کہانیاں صفحہ نمبر 84)
یہ بچہ ضرور کامیاب ہوگا
امام محمدؒ نے امام ابو حنیفہؒ سے پوچھا کہ آپ ایسے نابالغ لڑکے کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جس پر عشاء کی نماز پڑھنے کے بعد غسل واجب ہو جائے؟ کیا عشاء کی نماز لوٹائے گا؟ امام صاحب نے فرمایا جی ہاں! امام محمدؒ نے مسجد کے ایک کونے میں جا کر عشاء کی نماز لوٹا دی، امام صاحب نے یہ دیکھ کر فرمایا: ان شاء اللہ یہ بچہ ضرور کامیاب ہوگا۔
اس واقعہ کے بعد حق تعالیٰ نے فقہ کی محبت آپ کے دل میں ڈال دی، چنانچہ آپ حصول فقہ کے لیے امام ابو حنیفہؒ کی مجلس میں پہنچ گئے، امام صاحب نے فرمایا کہ پہلے قرآن کریم حفظ کر لو پھر سبق میں آ جانا! سات دن کے بعد امام محمدؒ نے واپس آ کر فرمایا کہ میں نے حفظ قرآن مکمل کر لیا ہے، پھر امام صاحب سے کسی مسئلہ کے بارے میں پوچھا، امام صاحب نے فرمایا یہ سوال کسی سے سنا ہے یا خود تمہارے ذہن میں پیدا ہوا؟ فرمایا کسی سے نہیں سنا، بلکہ میرے ذہن میں پیدا ہوا ہے۔ امام صاحب نے فرمایا کہ یہ تو بڑے لوگوں کا سوال ہے، آپ پابندی کے ساتھ درس فقہ میں شریک ہوا کریں۔ اس کے بعد امام محمدؒ 4 سال متواتر امام صاحب کے درس میں شریک ہوتے رہے اور مجلس فقہ کے تمام مسائل کے جوابات لکھ کر اسے مرتب کرتے رہے۔ ٭
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post