خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم نے آؤٹ آف اسکول سروے رپورٹ 18-2017 جاری کردی جس میں 43 لاکھ 23 ہزار گھرانوں کا سروے کیا گیا ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ صوبے میں 23 فیصد بچے اسکول سے باہر ہیں جس کے تحت ان کی تعداد 18 لاکھ بنتی ہے اور اس طرح صوبے کا تقریباً ہر چوتھا بچہ اسکول سے باہر ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ صوبے میں اسکول جانے کے عمر کے بچوں کی تعداد 78 لاکھ 31 ہزار ہے جن میں 60 لاکھ 17 ہزار بچے اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں اسکول سے باہر بچوں میں 11 لاکھ 88 ہزار لڑکیاں اور 6 لاکھ 12 ہزار لڑکے شامل ہیں جب کہ 11 لاکھ 52 ہزار بچے کبھی اسکول ہی نہیں گئے اور 6 لاکھ 48 ہزار بچے ایسے ہیں جو اسکول چھوڑ گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ صوبے میں 14 سال کی عمر میں زیادہ تر لڑکے اسکول چھوڑ دیتے ہیں، اس طرح اس عمر میں اسکول چھوڑنے والے لڑکوں کی تعداد لڑکیوں سے زیادہ ہے، اس کی بڑی وجہ تعلیم میں عدم دلچسپی، غربت، گھروں سے اسکول کی دوری اور روزگار کا حصول ہے۔رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 5 سے 17 سال تک کے بچے اسکول سے باہر ہیں، غربت کے باعث ایک تہائی بچوں نے کبھی اسکول کا رخ ہی نہیں کیا جب کہ ایک تہائی بچے گھر کے قریب اسکول نہ ہونے کے باعث داخل نہیں ہوئے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر طالبات نے گھر کے قریب اسکول نہ ہونے کے باعث تعلیم ادھوری چھوڑی۔محکمہ تعلیم کے مطابق رپورٹ کی تیاری پر 22 کروڑ 70 لاکھ روپے کی لاگت آئی، سروے سے بچوں کو اسکولوں میں لانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے میں مدد ملے گی۔صوبائی محکمہ تعلیم کا کہنا ہےکہ صوبے میں مزید 9 ہزار سے زائد اسکولز تعمیر کرنے ہوں گے اور نئے اسکولوں کے لیے444 ارب روپے درکار ہیں۔