اقوام متحدہ کو میانمار فوج کےریپ کی شکارروہنگیاخواتین کی تلاش

ڈھاکہ: دنیا کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ میں اقوام متحدہ کےامدادی کارکنوں کو ریپ کا نشانہ بننے والی حاملہ روہنگیا خواتین کی تلاش ہے جو میانمار فوج کی جانب سے درندگی کا شکار بنی اور اب مسلم اقلیت سے تعلق رکھنے والی یہ خواتین اور لڑکیاں متوقع طور پر بچوں کو جنم دینے والی ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے بات کرتے ہوئے تسمینارا نامی روہنگیا پناہ گزین خاتون نے بتایا کہ وہ کئی مہینوں سے ایسی خواتین کو سمجھا بجھا کر گوشہ نشینی سے باہر نکلنے پرآمادہ کررہی ہیں۔ہم نے انہیں پاسورڈ دیئے ہیں جنہیں وہ اسپتال یا طبی مرکز میں پہنچ کر استعمال کریں گی تو وہاں موجود گارڈ ان خواتین کی صحیح سمت میں رہنمائی کردیں گے۔خاتون کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین اکثر شرم اور جھجک کی وجہ سے اور کبھی کبھی خوف کے باعث سامنے آنے سے ڈرتی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں میانمار فوج کے ظلم و ستم کے سبب تقریبا 7 لاکھ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے، جس میں ریپ کا شکار ہو کر حاملہ ہوجانے والی خواتین کی تعداد کے بارے میں علم نہیں۔