لوڈشیڈنگ کے باعث تیسری سحری بھی شہریوں کی اذیت میں گزری

 

کراچی: شہر قائد میں رمضان کی تیسری سحری بھی شہریوں کی اذیت میں گزری۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی فراہمی معطل ہونے سے شہریوں کا جینا محال ہوگیا۔ شہریوں کی جانب سے ٹائر جلا کر شدید احتجاج کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ملیر شمسی سوسائٹی میں شہریوں نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کےخلاف احتجاج کیا اور سڑک بلاک کردی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار روز سے علاقے کی بجلی منقطع ہے جبکہ کے الیکٹرک کی جانب کوئی جواب نہیں دیا جارہا ہے۔ ناظم آباد میں دو گھنٹے سے طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے سڑک کو بلاک کرکے احتجاج کیا۔ ناظم آباد نمبر دو میں پانی کی بندش کے خلاف بھی احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے احتجاج کے دوران ٹائر جلاکر سڑک بلاک کر دی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2ہفتوں سے زیادہ ہوگئے ہیں پانی کی فراہمی معطل ہے۔ احتجاج کے باعث ناظم آباد سے شیرشاہ جانے اور آنے والے روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو پانی کی فراہمی یقینی بنانے پر احتجاج ختم کردیا گیا۔ لیاری بہار کالونی میں واٹر پمپنگ اسٹیشن کے قریب علاقہ مکینوں نے پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پمپنگ اسٹیشن سے علاقے کے لوگوں کو پانی نہیں دیا جارہا جبکہ لیاری پولیس واٹر مافیہ کی سرپرستی کررہی ہے۔ چاکیواڑہ پولیس نے احتجاج کرنے پر مظاہرین پر تشدد کیا۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ پولیس واٹر مافیا کی سرپرستی کررہی ہے۔