نمک کے کے بغیر کھانا نامکمل ہوتا ہے۔ لیکن نمک کا اعتدال سے زیادہ استعمال بلڈپریشر، ہڈیوں کے کمزور ہوجانے کے علاوہ اور بھی دیگر بیماری کا سبب بنتا ہے۔
تحقیق کے مطابق نمک کے زیادہ استعمال سے سوجن ہونے لگتی ہے۔ اگر ہاتھ میں انگوٹھیاں تنگ ہوجائیں، آپ پیروں میں سوجن محسوس کریں یا صبح آنکھیں پھولی ہوئی ہو، تو اس کی ممکنہ وجہ زیادہ نمک کا استعمال ہے۔
نمک کے زیادہ استعمال سے پیاس میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ نمک میں موجود سوڈیم جسم میں سیال کا توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے، جب زیادہ نمک کھایا جائے تو جسم کو سیال کی بھی زیادہ ضرورت ہوتی ہے تاکہ مسلز اور دیگر اعضاءاپنا کام معمول کے مطابق کرسکیں اور پانی پینا ہی صورتحال کو معمول پر لانے کا بہترین ذریعہ ہے۔
تحقیق کے مطابق جب جسم میں نمک کا ذخیرہ ہونے لگتا ہے تو جسم میں آنے والی تبدیلیوں کا اظہار پیشاب کے ذریعے سے ہوتا ہے۔ نمک کے زیادہ استعمال سے گردوں کو اس کے اخراج کے لئے بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کے باعث گردوں کے امراض کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
جب بہت زیادہ نمک کھایا جائے تو گردے اسے مکمل طور پر خارج نہیں کرپاتے، جس سے کیلشیئم کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے، جس کے باعث ہڈیوں کے بھر بھرے پن اور دانتوں کے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔ نمک کا زیادہ استعمال پٹھے اکڑنے، کھچنے اور مسلز میں تکلیف کی بھی وجہ بنتا ہے۔
Tags نمک، نقصان