کھیتوں سے پرندوں کو بھگانے کے لئے لیزر کا استعمال

 

اوریگون: کھیتوں اور قیمتی فصلوں کو بچانے کے لیے انسان نما پتلے نصب کیے جاتے ہیں لیکن اب پرندے انہیں خاطر میں نہیں لاتے اور فصلوں سے اناج چٹ کرجاتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے امریکی ماہرین نے لیزر کا غیر روایتی طریقہ اختیار کیا ہے۔ماہرین نے بلیو بیری کے ایک بہت بڑے باغ میں6 مقامات پر خود کار لیزر گن نصب کیں۔ ہر لیزر گن سبز رنگ کی ہموار لیزر بہت دور تک پھینکتی ہے۔جسے پرندے حملہ آور جانور سمجھ کر وہاں سے رفو چکر ہوجاتے ہیں۔

یہ لیزر برڈ کنٹرول گروپ نامی کمپنی نے بنائی ہے اور اس کے انتہائی زبردست نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ پھلوں کو چگنے والے پرندوں کی تعداد 99 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔ بلیو بیری باغ کے مالکان نے بھی اعتراف کیا کہ اس لیزر کے ذریعے 262,500 کلوگرام بلیوبیری بچالی گئی جس کی قیمت پاکستانی کرنسی میں سوا کروڑ روپے ہے۔ واضح رہے کہ پرندوں کو بھگانے والی لیزر کمپنی نے چار سال میں یہ نظام بنایا ہے۔ پہلے انہوں نے کئی رنگوں والی اور مختلف شدت کی لیزر شعاعوں کو آزمایا اور اسے کئی طرح کے فلٹروں سے بہتر بنایا گیا۔ معلوم ہوا کہ سبز لیزر سرخ کے مقابلے میں 8 گنا زائد طاقتور ثابت ہوتی ہے۔

اس لیزر کو فصلوں اور باغات کے علاوہ ایئرپورٹ اور حساس علاقوں سے بھی پرندوں کو دور رکھنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن ایک لیزر پلیٹ فارم کی قیمت 11 لاکھ روپے ہے اور ایک کھیت کے لیے ایسے کئی پلیٹ فارم درکار ہوں گے۔