پاکستان اور امریکا کے فوجی تعلقات برقرار ہیں، پنٹاگون

ورجینیا: امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے جب کہ دونوں ممالک کے فوجی تعلقات برقرار ہیں۔
ڈائریکٹر پریس آپریشنز پینٹاگون کرنل راب میننگ نے میڈیا نمائندوں سے آف کیمرہ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں اور پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کا کردار کلیدی ہے۔
راب میننگ کا مزید کہنا تھا کہ پاک-امریکا فوجی تعلقات میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ایک ٹی وی انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ تھاپاکستان نے ہمارے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ دیتے تھے، ہم پاکستان کو سپورٹ کر رہے تھے اور القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن وہاں ملٹری اکیڈمی کے قریب آرام سے رہائش پریز تھا۔پاکستان میں ہر کوئی اسامہ بن لادن کے بارے میں جانتا تھا لیکن انہوں نے ہمیں اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا۔
امریکی صدر نے بعدازاں گذشتہ روز ٹوئٹر پر بھی اسی قسم کے بیانات داغے، جس پر پاکستانی قیادت کی جانب سے بھرپور ردعمل سامنے آیا۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کاریکارڈ درست کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط دعوے دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستان کو جانی و مالی نقصان کی صورت میں لگنے والے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ‘امریکی صدر کو تاریخی حقائق سے آگاہی کی ضرورت ہے، پاکستان نے امریکی جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے لیکن اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے اور ہمارے لوگوں کے مفاد میں بہتر ہوگا۔