ملاقات کے بعد صدر اردوگان اور وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی
ملاقات کے بعد صدر اردوگان اور وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی

پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ترک صدر نے یقین دہانی کرا دی

  • پاکستان، افغانستان اور ترکی کے سہ فریقی اجلاس کا بھی اعلان
  • سپریم کورٹ آف پاکستان نے گذشتہ ہفتے ہی گولن تحریک کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔
  • پاکستانی وزیراعظم نے ترک تاجروں سے بھی خطاب کیا۔
  • منافع کمانے والوں کو برا سمجھنے، نیشنلائزیشن اور کرپشن نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔عمران خان

 

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے پاکستان میں ترک سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردگان نے کہا کہ ان کی حکومت ترک تاجروں کی حوصلہ افزائی کرے گی کہ وہ پاکستان میں سرمایہ لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ یک جہتی کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

ترک صدر نے ترکی کی فتح اللہ گولن تحریک کو پاکستانی سپریم کورٹ کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے حکم کا بھی خیرمقدم کیا۔ پاکستانی سپریم کورٹ  نے گذشتہ ہفتے ہی اس بارے میں فیصلہ دیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک ترک تعلقات اب مزید قریبی ہو جائیں گے اور دونوں ممالک تعلقات کو انتہائی بلند سطح پر لے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں کمی آئی ہے۔پاکستان طالبان سے مذاکرات کے لئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع کشمیرہے۔

اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ ترکی، پاکستان اور افغانستان کا سہہ فریقی اجلاس ترکی میں  31 مارچ کے مقامی انتخابات کے بعد انقرہ میں ہوگا۔

سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تمام شعبوں خصوصا معیشت میں تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں،ہائوسنگ منصبوں میں ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اورترکی کے درمیان قربت اوردوستی کئی دہایئوں پرمحیط ہے،پاکستان اور ترکی تعلقات گہرے اثرات رکھتے ہیں اور وقت کے ساتھ ان میں مزید اضافہ ہو گا۔

اس موقع پرترک صدرکا  کہنا تھا کہ عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کے لئے بہت جدوجہد کی،عمران خان اوران کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بطور کھلاڑی پاکستان کا جھنڈا پوری دنیا میں لہرایا۔

قابل ازیں وزیراعظم عمران خان سےترک صدرطیب اردوان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ علاقائی،عالمی اورباہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کے لیے صدارتی محل پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترک تاجر برادری سے خطاب

اس سے قبل وزیراعظم نے انقرہ میں ترک بزنس کمیونٹی سے خطاب بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ زیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کررہے ہیں اور انہیں سہولیات فراہم کررہے ہیں، معاشی ترقی کے لیے ہمارے سامنے چین کی مثال موجود ہے، جتنی دولت کمائی جائے گی اتنے ہی ٹیکسز زیادہ ملیں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی میں کچھ سیاستدان اور بیورو کریٹ کاروبار میں منافع کے خلاف تھے۔ ہم سمجھتے ہیں کاروبار سے منافع کمانا کوئی بری بات نہیں، منافع سے لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنی دولت کمائی جائے گی اتنے ہی ٹیکسز زیادہ حاصل ہوں گے، ہم سرمایہ کاری اور کاروبار میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم آفس میں دفتر قائم کیا گیا ہے جو مسائل کو حل کرے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کی پالیسی نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ کرپشن نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، موجودہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے باعث سرمایہ کاری اور کاروبار کو نقصان پہنچتا ہے، حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے لیے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 1960 میں تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت میں شامل تھا، 60 کی دہائی میں پاکستان ملائیشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا تاہم 60 کے بعد منافع کمانے والوں کو برا سمجھا جانے لگا جس سے معیشت کو نقصان ہوا، نیشنلائزیشن کی پالیسی نے معیشت کو بہت نقصان پہنچایا۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، خسرو بختیار اور مشیر تجارت رزاق داؤد بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
وزیر اعظم نے وفد کے ہمراہ مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری بھی دی جہاں انہوں نے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔