احتساب عدالت نے تینوں درخواستوں کو مسترد کر دیا۔فائل فوٹو
احتساب عدالت نے تینوں درخواستوں کو مسترد کر دیا۔فائل فوٹو

العزیزیہ ریفرنس:نواز کی سزامعطلی کی اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پرفیصلہ محفوظ کر لیا ۔
سزا کیخلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن نے کی۔
نواز شریف کے وکلا خواجہ حارث ،زبیر خالد اور منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اپیل سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوئی، سزا معطلی کیسے سن سکتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اپیل پر نمبر لگ چکا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جب تک اپیل سماعت کے لیے منظور نہیں ہوتی، سزا معطلی نہیں سن سکتے،جب آفس اپیل مقرر کرے گا تو یہ درخواست بھی ساتھ ہی فکس ہو جائے گی، جب اپیل ہمارے سامنے آئے گی تو سزا معطلی کی درخواست پر نوٹس جاری کریں گے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس حوالے سے بعد میں آرڈر بھی جاری کر دیا جائے گا۔
سماعت کے موقع پر سینیٹر مصدق ملک، مریم اورنگزیب، راجہ ظفر الحق اورسابق گونر سندھ محمد زبیر بھی عدالت پہنچے تھے۔
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے درخواست میں موقف اپنا رکھا ہے کہ جب تک ہائیکورٹ مرکزی اپیل پر فیصلہ نہیں سنا دیتی سزا معطل کی جائے اور نوازشریف کو رہا کیا جائے۔
احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو قید کے علاوہ تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد ضبطگی کا فیصلہ سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں حکم دیا تھا کہ ہل میٹل کی آمدن سے بننے والے تمام اثاثے اور جائیداد وفاقی حکومت قرق کرے۔
سپریم کورٹ نے 28 جولائی 2017 کو پانامہ کیس کا فیصلہ سنایا تھا جسکی روشنی میں نیب نے ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے تھے۔
عدالت نے سابق وزیراعظم کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا جب کہ العزیزیہ اور ایون فیلڈ(لندن فلیٹ) ریفرنسز میں قید با مشقت اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
دوسری جانب نیب نے بھی احتساب عدالت کے فلیگ شپ ریفرنس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے اورالعزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا بڑھانے کی استدعا کررکھی ہے۔