سپریم کورٹ میں سائل خاتون کا دھرنا، عدالتی کاروائی منسوخ

سپریم کورٹ میں سندھ کی تعلیمی اداروں میں غیر قانونی بھرتیاں کے کیس کی سماعت کے دوران سائل خاتون نے دھرنا دے دیا جس کے بعد عدالتی کارروائی منسوخ کرنا پڑی۔
سپریم کورٹ میں سندھ کی تعلیمی اداروں میں غیر قانونی بھرتیاں کے کیس سماعت ہوئی۔
ایک سائل خاتون نے عدالت میں کہا کہ چھ سال اسکول جاتی رہی مجھے تنخواہ نہیں دی گئی۔
جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کمیشن بنایا ہے جس نے تقرریوں کو غیر قانونی قرار دیاہے۔
اس پر سائل خاتون نےعدالت میں چیخ و پکار رونا شروع کر دیا۔سائل خاتون نے عدالت میں دہائی دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس صاحب میں کراچی سے آئی ہو،جسٹس صاحب یہ بالکل بھی انصاف نہیں ہے۔
خاتون پولیس اہلکاروں نے سائلہ کو ہٹانے کی کوشش کی تو سائلہ عدالت کے سامنے لیٹ گئی۔
عدالتی معاون نے نیا مقدمہ پکارا لیکن خاتون کی آہ و بکا جاری رہی ۔
خاتون پولیس اہلکاروں کی سائلہ کو اٹھانے کی کوششیں کرتی رہیں ،آہ و بکا اور پولیس سے کھینچا تانی دیکھ کر چیف جسٹس اور ججز عدالت سے اٹھ گئے۔
جس کے بعد خواتین پولیس نے خاتون کو پکڑ کر عدالت سے باہر نکال دیا۔