گوگل سرچ انجن کا کنورٹر روپے کی غیرحقیقی قدر دکھاتا رہا
گوگل سرچ انجن کا کنورٹر روپے کی غیرحقیقی قدر دکھاتا رہا

گوگل پر ڈالر 76 پاکستانی روپے کا کیسے ہوا؟

ہزاروں پاکستانی منگل کو اس وقت حیران رہ گئے جب گوگل پر انہوں نے ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر معلوم کرنے کیلئے سرچ کی اور نتائج می دیکھا کہ ایک امریکی ڈالر محض 76.25 پاکستانی روپے میں دستیاب ہے۔

مارکیٹ میں ان دنوں ڈالر کی قیمت 139 روپے ہے۔

گوگل پر ڈالر کی قیمت 76 روپے دکھائے جانے کی تصاویر کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں لیکن دوسروں کو یقین نہیں آیا اور انہوں نے خود سرچ کرکے دیکھا۔ نتیجہ وہی تھا۔ گوگل ڈالر کی قیمت 76 روپے ہی دکھاتا رہا۔

یہی نہیں کئی دوسری غیرملکی کرنسیوں کی قیمت بھی کم ہوگئی۔ سعودی ریال 37 روپے سے کم ہو کر 20 روپے کاہوگیا۔ یورو، چینی یوآن، کویتی دینار وغیرہ کی قیمتیں بھی کم ہوگئیں۔

گوگل پر کئی گھنٹے تک نتائج اسی طرح دکھائی دیتے رہے۔ سر شام سے لے کر رات گئے تک قیمیں غلط دکھائی دیتی رہیں۔  اس پر لوگوں نے مذاق میں مختلف آرا ظاہر کرنا شروع کردیں۔

وسیم عباس کا کہنا تھاکہ بھارتیوں نے بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں دراندازی کرکے ہمارے وزیرخزانہ کا کشمیر سے متعلق بیان سسنسر کرا دیا، ہم نے گوگل میں گھس کر پاکستانی کرنسی کو مثبت دکھا دیا۔

رضوان عجب نے لکھا کہ آپ گوگل پر ڈالر کی قیمت 76 روپے دیکھتے ہیں لیکن اندر سے آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ یہ جعلی ہے۔

گوگل کے کرنسی کی قیمت بنانے والے نظام میں گڑبڑ صرف پاکستان کے معاملے میں نہیں ہوئی۔

جہاں پاکستانی ڈالر کے مقابلے میں اپنا روپیہ مضبوط ہوتا دیکھ کر خوش تھے وہیں مالدیپ والوں پر صدمے کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔

ایک امریکی ڈالر کے بدلے ساڑھے 15 مالدیپ روفیہ حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ منگل کو مارکیٹ ریٹ یہی تھا۔ لیکن گوگل نے بتایا کہ ایک ڈالر کے بدلے 792 روفیہ مل رہے ہیں۔ اگر سچ میں ایسا ہوتا تو مالدیپ والے کہیں کے نہ رہتے۔

پہلی بار نہیں

مختلف کرنسیوں کی قیمت میں اتنا اتار چڑھاؤ چند لوگوں نے سچ بھی سمجھ لیا کیونکہ منگل کو ہی بریگزٹ پر برطانیہ نے ایک بڑا فیصلہ کیا تھا۔

اس سے پہلے 2016 میں نہ صرف گوگل بلکہ کرنسی ایکس چینج ریٹ فراہم کرنے والی بڑی کمپنی xe.com نے بھی چینی کرنسی کی قیمت کم دکھانا شروع کردی تھی۔ لوگ اسے سچ سمجھے اور چین سے سرمایے کا انخلا شروع ہوگیا۔ چینی ریگولیٹر سخت مشکل میں پڑ گئے۔ اس وقت بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی چین کو دھمکیاں غلط ڈیٹا کو سچ سمجھے جانے کی وجہ بنی تھیں۔

تاہم منگل کو گوگل پر غلطی کے باوجود xe.com کے اعدادوشمار درست تھے۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کیسے بڑھی؟

گوگل نے اپنے کرنسی کنورٹر کے ساتھ ایک وضاحت یا disclaimer دیا ہے جس میں کہا گیا کہ دن کے اختتام پر (کرنسی کی) قیمتیں Morningstar اور SIX Financial Information کی طرف سے فراہم کی جاتی ہیں اور گوگل اس کی ذمہ داری نہیں لیتا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ انہی دو کمپنیوں میں سے کسی ایک یا دونوں کی فیڈ میں غلطی کی وجہ سے کرنسیوں کے ریٹ غلط دکھائی دیئے۔

2016 میں ڈالر کے مقابلے میں چینی کرنسی کی قیمت کم ہونے سے چین کو نقصان ہوا تھا۔ اس مرتبہ پاکستانی روپے کے معاملے میں الٹ ہوا ہے تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں کہ پاکستان کو کتنا فائدہ پہنچا۔

یقیناً بیشتر پاکستانیوں کو خوشی کی دولت ملی لیکن جو لوگ ڈالر ذخیرہ کرکے اس پر کچھ کمانے کا سوچ رہے تھے وہ ضرور پریشان ہوئے۔

xe.com پر کرنسی کی قیمتیں درست تھیں
xe.com پر کرنسی کی قیمتیں درست تھیں