پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مالیاتی پیکج کیلئےجلدمعاہدےکاامکان

اسلام آبادپاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مالیاتی پیکج کیلئے جلد معاہدے کا امکان ہے ۔تفصیلات کے مطابق معاہدے کے حتمی مسودے پرتبادلہ خیال ہو گیا ہےجبکہ وزیرخزانہ آئی ایم ایف سربراہ کے درمیان 10 فروری کو دبئی میں ملاقات ہوگی ۔
ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف سے پیکج ملنے پر ادائیگیوں کے نظام میں بہتری آئےگی اورپاکستانی زرمبادلہ کے ذخائربہترہوں گے۔

خیال رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا تعلق 60 سال پرانا ہے،عالمی مالیاتی ادارے سے ہر دور میں قرض لیا گیا۔اب تک پاکستان قرض کے 16 پروگرام حاصل کرچکا ہے۔پہلی بار 1958 میں پاکستان مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف کے پاس گیا۔
1965 کی جنگ سے پہلے نیا پروگرام لیا گیا اوروہ بھی بمشکل ایک سال چلا ۔1980 میں لیا گیا قرض کا پروگرام تین سال جاری رہا۔
پانچ سال وقفے کے بعد دسمبر 1988 میں عالمی ادارے سے قرض کے دو پروگرام حاصل کیے گئے جو 1990 اور 1992 میں ختم ہوئے۔1993 اور 1994 میں حکومت نے آئی ایم ایف کا پھر در کھٹکھٹایا لیکن صورتحال جوں کی توں رہی۔اسی طرح 1995 سے 2000 تک لئے گئے تین پروگرام بھی وقت سے پہلے ہی فلاپ ہوئے۔
سابق نون لیگ حکومت نے 2013 کا 6.2 ارب ڈالر کا پروگرام پایہ تکمیل تک تو پہنچایا مگر معاشی اصلاحات نہ ہوسکیں اور اب پی ٹی آئی کی حکومت نے بھی متعدد دعوؤں کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جانےکافیصلہ کیاہے۔