کانسٹیبل یونس
کانسٹیبل یونس

ایس ایس پی بدین کی پولیس کانسٹیبل کے الزامات کی تردید

ایس ایس پی بدین حسن سردارنیازی نے پولیس کانسٹیبل کی جانب سے گھر کے ذاتی کام کرانے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کانسٹیبل یونس 16 روز سے ڈیوٹی پر نہیں آرہا، چھٹیاں چھپانے کیلئے الزام لگادیا،اہلکار کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے۔

ایس ایس پی بدین کاکہناتھا کہ کانسٹیبل یونس گذشتہ 1 سال سے سیکیورٹی ٹو میں میرے ساتھ محکمانہ فرائض پر مامور تھا،پولیس اہلکار16دنوں سے غیرحاضرتھارپورٹ ایس ایس پی سیکیورٹی 2 کوارسال کردی تھی،6فروری تک اس کانسٹیبل نے سیکیورٹی 2 میںرپورٹ نہیں کرائی اور جب رپورٹ کرائی تو کوئی تحریری جواز یا شکایت پیش نہیں کی۔چھٹیاں چھپانے کیلئے الزام لگادیا،اہلکار کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار سے ذاتی یا بچوں کے کام کرانیکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتااور میرے بچے اسکول گوئنگ ایج کے ہیں اور پیمپر وغیرہ استعمال نہیں کرتے، اس معاملے میں میڈیا کو میرا مؤقف بھی لینا چاہیئے تھا۔

ایس ایس پی بدین کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کا اپنا علیحدہ سے شکایات سیل ہے اگر کوئی شکایت تھی تو مذکورہ اہلکار کو وہاں رجوع کرنا تھا نا کہ میڈیا کے پاس جانا چاہیئے تھا۔

واضح رہے کہ کراچی میں سکیورٹی زون کے اہلکار نے دلبرداشتہ ہو کر ایس ایس پی بدین کیخلاف ایڈیشنل آئی جی کراچی کو درخواست لکھ دی ۔کراچی میں سکیورٹی زون ٹو کے اہلکار محمد یونس نے ایس ایس پی بدین کیخلاف ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ کو درخواست میں لکھا کہ میں عوام کا محافظ ہوں یا ذاتی ملازم ۔

سپاہی یونس نے الزام عائد کیا کہ ایس ایس پی بدین کی بیگم مجھ سے گھر کے کام کرواتی ہیں، گھر کے کام سے انکار کیا تو دو بار کوارٹر گارڈ کروایا گیا۔