ارشاد رانجھانی قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری کروانے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں ارشاد رانجھانی نامی شخص کے سرعام قتل کا سخت نوٹس لے لیا۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ارشاد رانجھانی کے قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری کروانے کا فیصلہ کیا ہے اور چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار درخواست دی جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو فون کرکے واقعہ کی مکمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ قانون کی بے خوفی کا نتیجہ نظرآرہا ہے، اس کی کیا وجہ ہے؟، ایف آئی آر کس کی مدعیت میں درج کی گئی اور کیا دفعات لگائی گئیں، واقعے کے بعد اب تک کتنے مجرم گرفتار ہوئے، پولیس کتنی دیر سے جائے وقوع پر پہنچی اور کیا زخمی ارشاد کو اسپتال لے گئی؟۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ یونین کونسل چیئرمین رحیم شاہ نے مبینہ طور پر ارشاد رانجھانی کو سرے عام بازار میں قتل کیا، اتنی ہمت کوئی کیسے کرسکتا ہے، جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، پھر بھی کسی نے زخمی کو اسپتال منتقل نہیں کیا، اس کی کیا وجہ تھی۔

آئی جی سندھ کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کی سربراہی میں واقعے کی انکوائری ٹیم تشکیل دے دی۔ تفتیشی ٹیم نے سی آر او کی مدد سے ارشاد رانجھانی کی تفصیلات حاصل کرلیں جس سے پتہ چلا کہ وہ 4 مقدمات میں ملوث نکلا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کے علاقے بھینس کالونی کے یوسی ناظم رحیم شاہ نے مبینہ طور پر لوٹ مار کے دوران جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ارشاد رانجھانی ہلاک ہوگیا تھا۔ اس قتل کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔