پاکستانی نشانہ بازوں کو ویزا جاری نہ کرنا بھارت کو مہنگا پڑ گیا

کھیلوں میں سیاست بھارت کو انتہائی مہنگی پڑگئی کیونکہ انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی نے پاکستانی شوٹرز کو عالمی مقابلے میں حصہ لینے کیلئے ویزا نہ جاری کرنے پر بھارت کو بڑی ’سزا ‘سنا دی ہے ۔ انٹر نیشنل اولمپکس نے بھارت سے کھیلوں کی میزبانی واپس لے لی ہے ، بھارت آئندہ اولمپکس سے متعلق کوئی ایونٹ منعقد نہیں کروا سکے گا ۔

آئی او سی ایگزیکٹو بورڈ نے بین الاقوامی فیڈریشنز سے بھی بھارت کو ایونٹس کی میزبانی نہ دینے کا کہہ دیا اور کہا ہے کہ جب تک بھارت کھیلوں میں تعصب کا خاتمہ اور اولمپک چارٹر کی پابندی یقینی نہیں بناتا ایونٹس کی میزبانی نہ دی جائے۔

پاکستانی نشانہ باز جی ایم بشیر اور خلیل احمد نے 2020 میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں کے لیے بھارت میں منعقدہ کوالیفائر میچز میں حصہ لینے کے لیے ویزا کے لیے اپلائی کیا تھا تاہم پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستانی نشانہ بازوں کو ویزا جاری نہیں کیے۔

آئی او سی کا کہنا ہے کہ بھارت کو مستقبل میں اولمپکس سے متعلق کسی بھی کھیل کے انتظامات کی اجازت اُس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک بھارتی حکومت بلاتفریق انعقاد کی تحریری طور پر یقین دہانی نہ کرادے۔

آئی او سی نے بھارت میں ہونے والے شوٹنگ ورلڈ کپ کے 25 میٹر ریپڈ فائر ایونٹ کا اولمپک کوالیفائر کا درجہ بھی دستبردار کردیا۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ایگزیکٹو بورڈ نے فیصلہ کیا کہ مستقبل میں بھارت میں اولمپک مقابلوں کے انعقاد کے لیے بھارت کو دیے جانے والے این او سی سے متعلق بات چیت اس وقت تک معطل رہے گی جب تک بھارتی حکومت تعصب سے پاک برتاؤ کے اولمپکس قوانین پر عملدرآمد نہ کرے۔

آئی او سی نے انٹرنیشنل فیڈریشن سے سفارش بھی کی کہ بھارت میں اُس وقت تک اولمپکس مقابلوں کا انعقاد نہ کیا جائے جب تک وہ مذکورہ شرائط پر پورا نہ اترے۔