مسلمانوں کو مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں۔فائل فوٹو
مسلمانوں کو مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں۔فائل فوٹو

بھارت کی تاریخی مسجد میں بت رکھ کر فلم کی شوٹنگ کرنے پر مسلمان مشتعل

امریکی ریاست کرناٹک میں واقع تاریخی 16 کھمبا مسجد میں مورتیاں رکھ کر فلم  شوٹنگ کرنے پر مسلمان مشتعل ہوگئے۔
پولیس نے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے والی فلم کی پروڈکشن ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بجائے احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر پرچہ کاٹ دیا۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق چرن جیوی کی فلم ’ سائی را نرسمہا ریڈی‘ کے پروڈکشن یونٹ نے ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے بیدر فورٹ میں واقعہ 16 کھمبا مسجد میں بلا اجازت شوٹنگ شروع کردی۔
جس وقت شوٹنگ کی جارہی تھی اس وقت کرناٹک کے سپر اسٹار کِچا سدیپ بھی مسجد کے اندر ہی موجود تھے۔

مقامی لوگوں کے مطابق مسجد کے مہراب اور دیگر جگہوں پر فلم کے پروڈکشن یونٹ نے ہندو ؤں کی مذہبی مورتیاں رکھ دیں جس پر علاقے کے مسلمان مشتعل ہوگئے۔

اتوار کو رات گئے مسجد کے باہر ہنگامے کے بعد پولیس اور آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ نے فلم کی شوٹنگ رکوادی تھی لیکن پیر کی صبح دوبارہ شوٹنگ شروع کردی گئی۔

دوبارہ شوٹنگ کی اطلاع ملتے ہی مسلمان ایک بار پھر مسجد کے باہر جمع ہوگئے ، اس سے پہلے کہ لڑائی ہوتی پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔

فلم کی پروڈکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ افسر سے شوٹنگ کیلئے پیشگی اجازت لی تھی۔ پولیس نے امن و امان کی صورتحال کو بگڑنے سے بچانے کیلئے فلم کا سیٹ اکھاڑ دیا۔

مسلمانوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلم ڈائریکٹر سریندر ریڈی اور اداکار کِچا سدیپ کے خلاف مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا مقدمہ درج کیا جائے لیکن پولیس نے مسلمانوں کے خلاف ہی مقدمہ درج کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ 16 کھمبا مسجد ریاست کرناٹک کے بِدر قلعے میں واقع ہے جس میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت نہیں۔

مسجد کو تاریخی ورثہ قرار دیا گیا ہے جس کے باعث یہ آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی تحویل میں ہے،مسجد کو 16 کھمبا یا 16 ستون مسجد بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے فرنٹ پر16 ستون ہیں۔