بھارتی طیاروں نے پے لوڈ جنگل میں گرایا(تصویر آئی ایس پی آر)
بھارتی طیاروں نے پے لوڈ جنگل میں گرایا(تصویر آئی ایس پی آر)

‘بھارتی طیارے آزاد کشمیر نہیں خیبرپختون تک آئے‘

پاکستانی حدود میں بھارتی طیاروں کی دراندازی کے بعد مختلف بیانات اور عینی شاہدین کے مؤقف سے یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ بھارتی طیارے پاکستان میں کہا تک آئے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بھارتی طیاروں نے صرف آزاد کشمیر میں ہی نہیں بلکہ کنٹرول لائن سے بہت آگے خیبرپختون میں بالا کوٹ تک دراندازی کی۔

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے  اپنی ابتدائی ٹؤئیٹ میں کہا کہ بھارتی طیاروں نے بھاگتے ہوئے بالا کوٹ کے قریب پے لوڈ گرایا ۔ کچھ دیر بعد ایک اور ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا کہ بھارتی طیارے دو تین میل تک اندر آئے۔

بالا کوٹ نام کا ایک گائوں کنٹرول لائن کے اوپر پونچھ کے قریب بھی ہے۔ تاہم زیادہ معروف بالاکوٹ خیبرپختون کے ضلع مانسہرہ کی تحصیل ہے۔

ضلع مانسہرہ کے مختلف علاقوں بالاکوٹ، گڑھی حبیب اﷲ اور جابہ کے شہریوں نے منگل کو علی الصبح علاقے میں طیاروں اور ایک بڑے دھماکے کی آوازیں سننے کی تصدیق کی ہیں۔

تمام عینی شاہدین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بھارتی طیاروں کے گرائے گے پے لوڈ  کے نتیجے میں دھماکہ تو ہوا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جہاں یہ پے لوڈ گرایا وہاں جنگل ہے اور کوئی آبادی نہیں نہ ہی لوگ موجود تھے۔

الجزیرہ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ پے لوڈ جابہ کے علاقے میں گرا۔ ایک صحافی رضوان غلزئی نے الجزیرہ کو بتایا کہ بھارتی طیاروں نے بتراسی کی طرف سے واپس جاتے ہوئے صبح 3 بجکر 45 منٹ پر پے لوڈ گرایا۔

بی بی سی اردو کے مطابق مقامی پولیس کے اہلکار جابہ ٹاپ کی طرف گئے تاہم وہاں پر پہلے ہی سیکورٹی اہلکار پہنچ چکے تھے اور علاقے کا جائزہ لیا جا رہا تھا۔

’غیر عسکری کارروائی‘

اس سے پہے بھارتی سیکریٹری خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کیا تھا کہ  بھارتی طیاروں نے بالا کوٹ کے قریب جیش محمد کے کیمپ پر بمباری کی جہاں پر بڑی تعداد میں ’’دہشت گرد‘‘ ان کے تربیت کار اور کمانڈرز موجود تھے اور بھارت پر ایک اور حملے کی تیاری کی جا رہی تھی۔ گوکھلے کا کہنا تھا کہ کیمپ کے انچارج مولانا مسعود اظہر کے داماد مولانا یوسف اظہر عرف استاد غوری تھے۔

پاکستان کے ممکنہ جنگی جواب سے خوفزادہ وجے گوکھلے نے بمباری کا دعویٰ تو کیا لیکن ساتھ ہی اسے ’’غیرعسکری پیشگی کارروائی‘‘ بھی قرار دیا۔

بھارتی حکومت نے اس دراندازی کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا جبکہ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ 12 میراج طیاروں نے حملے میں حصہ لیا جو 19 منٹ تک جاری رہا اور حملے میں ایک ہزار کلوگرام وزنی بم گرائے گئے۔ بھارتی میڈیا نے ہی 300 عسکریت پسند مارے جانے کا دعویٰ بھی کیا۔

1971 کی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔

پاکستانی طیاروں کی پروازیں جاری

عینی شاہدین کے مطابق آزاد کشمیر سمیت علاقے میں پاک فوج کے طیاروں کی پروازیں پیر کو بھی جاری رہیں جبکہ بھارتی طیاروں کے پاکستان میں داخل ہوتے ہی ایف سولہ جنگی جہاز فضا میں بلند ہوگئے۔

واضح رہے کہ جابہ بالاکوٹ سے مانسہرہ شہر کی طرف واقع ہے اور بتراسی کا علاقہ اس سے بھی آگے ہے جہاں سے بقول عینی شاہدین بھارتی طیارے واپس روانہ ہوئے۔