پاک فضائیہ کے الرٹ ہونے کے باعث صرف ایک بھارتی فارمیشن پاکستانی حدود میں داخل ہوسکی(فائل فوٹو)
پاک فضائیہ کے الرٹ ہونے کے باعث صرف ایک بھارتی فارمیشن پاکستانی حدود میں داخل ہوسکی(فائل فوٹو)

بھارت نے بیک وقت کئی مقامات سے حملے کی کوشش کی

بھارتی فضائیہ نے منگل کو علی الصبح پاکستان میں ایک نہیں بلکہ کئی جگہ سے حملے کی کوشش کی تھی تاہم پاک فضائیہ کے الرٹ ہونے کے باعث صرف ایک فارمیشن پاکستانی حدود میں داخل ہوسکی۔

اس بات کی تصدیق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے منگل کہ سہ پہر پریس کانفرنس میں کی ہے جب کہ بھارتی ذرائع ابلاغ نے بھی اس کی کچھ تفصیلات جاری کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے جنگ کا ماحول پیدا کرنے اور بالخصوص مقبوضہ کشمیر میں طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی مسلسل پروازوں کے بعد پاک فضائیہ انتہائی الرٹ تھی۔ مختلف ایئربیسز پر جہاز بھارتی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار تھے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے اپنے دفاعی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ  بھارت کی مغربی اور سنٹرل کمانڈز میں کئی ہوائی اڈوں سے بیک وقت جنگی اور دیگر طیارے اڑائے گئے۔ ان میں سے طیاروں کا ایک ’چھوٹا گروپ‘ الگ ہوا اور بالا کوٹ پہنچا۔

ٹائمز آف انڈیا نے طیاروں کی جس فارمیشن کو ’چھوٹا گروپ‘ قرار دیا وہ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق 12 میراج طیاروں پر مشتمل تھا۔ یاد رہے کہ فضائیہ کے ایک اسکوڈرن میں عام طور پر 14 سے 18 طیارے ہوتے ہیں۔

بھارتی اخبار نےدعویٰ کیا کہ بیک وقت کئی جگہ سے طیارے اڑانے کا سبب یہ تھا کہ پاکستانی دفاعی حکام کو کنفیوژکیا جا سکے اور انہیں یہ معلوم نہ ہو کہ طیارے کہاں جا رہے ہیں۔

تاہم پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےبتایا کہ بیک وقت کئی جگہ سے جارحیت کی کوشش کی گئی۔

پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات پر انہوں نے کہا کہ وہ زیادہ تفصیل نہیں بتا سکتے لیکن کہنا چاہیں گے کہ یہ multidimensional   جارحیت تھی۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی طیارے 2 بج کر 55 منٹ پر پاکستانی حدود میں داخل ہوئے اور 2 بج کر 58 منٹ پر وہ پاکستان کی حدود سے باہر جا چکے تھے۔

پاکستان میں دراندازی کے بعد بھارت اس وقت جوابی حملے کے خوف کا شکار ہے۔ بھارتی فضائیہ انتہائی حد تک الرٹ کر دی گئی ہے۔ حملےکے دعوے کے بعد منگل کو بھارتی ریاست گجرات میں بھارتی فوج نے پاکستانی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ کی زیرصدارت اجلاس کے بعد سرحدی اضلاع میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔