بھارتی پائلٹ ابھینندن کی بیوی تنوی جو اب ایک نجی ایوی ایشن کمپنی میں کام کرتی ہے
بھارتی پائلٹ ابھینندن کی بیوی تنوی جو اب ایک نجی ایوی ایشن کمپنی میں کام کرتی ہے

گرفتار بھارتی ونگ کمانڈر کا تعلق تامل ناڈو سے- اہلیہ بھی پائلٹ

گرفتار بھارتی پائلٹ ابھینندن کی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ تصویر
گرفتار بھارتی پائلٹ ابھینندن کی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ تصویر

پاکستان میں طیارہ مار گرائے جانے کے بعد پکڑے گئے بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن ورتھامن کی زندگی کے بارے میں مزید حقائق سامنے آئے ہیں۔ اس سے پہلے معلوم ہوا تھا کہ ابھی نندن کے والد ایس ورتھامن بھارتی فضئایہ کے ریٹائرڈ ایئرمارشل ہیں۔ تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ابھی نند کی اہلیہ بھی پائلٹ ہے۔

یہ دلچسپ حقیقت بھی معلوم ہوئی کہ ابھی نندن کے والد نے ایک تامل فلم کیلئے اپنی مشاورت فراہم کی تھی جس میں ایک بھارتی پائلٹ پاکستان میں گرفتار ہوجاتا ہے۔

بھارتی ونگ کمانڈر کا تعلق بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو کے علاقے کانچی پورم سے ہے۔ البتہ اس کا خاندان عرصے سے چنائے میں مقیم ہے۔ ابھی نندن کی بیوی  تنوی ماروہ بھی ایک پائلٹ ہے اور 10 برس تک بھارتی ایئرفورس کا حصہ رہ چکی ہے۔ بھارتی فضائیہ میں تنوی ہیلی کاپٹر پائلٹ تھی۔ وہ 2005 میں بھرتی ہوئی اور 2015  میں اسکواڈرن لیڈر کے رینک سے ریٹائر ہوگئی۔

ریٹائرمنٹ کے مطابق تنوی نے ایک نجی ایوی ایشن کمپنی میں ملازمت کرلی۔ ان دونوں کے دو بچے ہیں۔ بڑے بیٹے کا نام تاوش ہے۔

ونگ کمانڈر ابھینندن نے پاک فوج کے ایک افسر سے بات کرتے ہوئے اپنے بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے انکار کیا تھا تاہم اس کے حوالے سے معلومات بتدریج سامنے آرہی ہیں۔

پاک فضائیہ کے پائلٹ اسکواڈرن لیڈر حسن نے سماہنی سیکٹر میں ابھینندن کا مگ 21 بسان طیارہ مار گرایا تھا جس کا ملبہ پاکستانی حدود میں ضلع بھمبر کے گائوں پونا کے قریب گرا۔ ملبے کا مرکزی حصہ آبادی سے دور گرا تاہم طیارے کے کچھ ٹکڑے گھروں کے گھر بھی گرے۔

ہوابازی کے حوالے سے مختلف فورمز میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیا گیا کہ ونگ کمانڈر رینک کا افسر مگ 21 کیوں اڑا رہا تھا۔ اس حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ابھینندن خود کو مگ 21 کا ماہر سمجھتا تھا۔ جبکہ یہ مگ 21 بسان بھی حقیقت میں ایک اپ گریڈڈ ورژن ہے۔ 2006 میں بھارتی فضائیہ نے 110 مگ 21 اپ گریڈ کیے تھے اور ان میں اضافی آلات نصب کیے گئے تھے۔

ابھینندن کے مگ 21 بسان کو پاک فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر حسن نے اپنے جے ایف 17 تھنڈر سے نشانہ بنایا۔

بھارتی پائلٹ کو مار گرائے جانے کے بعد جب اس کی تصاویر سامنے آئیں تو شروع میں بھارتی حکومت نے اپنے کسی بھی طیارے کے نقصان سے انکار کردیا جب کہ بی جے پی کے حامی بھارتی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ابھینندن کے بارے میں پاکستانی مؤقف جھوٹ قرار دینے لگے۔ ان میں سے کچھ نے تو یہ دعویٰ بھی کیا کہ جس شخص کو بھارتی پائلٹ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے اس کی مونچھیں ہیں اور بھارتی فضائیہ میں مونچھیں رکھنے پر پابندی ہے۔

یہ دعوے اتنی شدت سے کیے گئے کہ بھارت میں ہی کچھ لوگوں نے بھارتی فضائیہ کے حوالے سے عام دستیاب ریکارڈ کی چھان بین کی اور بتایا کہ گرفتار پائلٹ کا تعلق بھارتی فضائیہ سے ہی ہے۔ ابھینندن وتھارمن کی کچھ پرانی تصاویر بھی نکل آئیں۔

بھارتی پائلٹ ابھینندن کی بیوی تنوی جو اب ایک نجی ایوی ایشن کمپنی میں کام کرتی ہے
بھارتی پائلٹ ابھینندن کی بیوی تنوی جو اب ایک نجی ایوی ایشن کمپنی میں کام کرتی ہے

اسی دوران اس کی اہلیہ اور بچے کے ساتھ ایک تصویر بھی ملی جو کسی جریدے میں شائع ہوئی تھی۔

سابق ایئرمارشل کے رابطوں پر کچھ ٹی وی چینلز نے بھارتی پائلٹ لاپتہ ہونے کی خبریں چلائیں لیکن بیشتر لوگ بات کرنے کو ہی تیار نہیں تھے۔ حتیٰ کہ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹی خبریں نہ پھیلائی جائیں۔

بالآخر جب بھارتی حکومت نے اپنا ایک طیارہ تباہ ہونے اور پائلٹ پکڑے جانے کی تصدیق کردی تو بھارتی میڈیا نے چنائے میں ابھی نندن کے گھر کا رخ کرلیا۔ سابق ایئرمارشل ایس وتھارمن اور ان کی اہلیہ نے تنگ آکر اپنی کالونی کا گیٹ ہی بند کردیا۔

اس پر بھارتی میڈیا نے فون کرنا شروع کردیئے۔ بالآخر سابق ایئرمارشل نے فون سننے سے بھی انکار کردیا۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق ابھی نندن کے والد ریٹائرڈ ایئرمارشل نے کچھ عرصہ قبل ایک تامل فلم کی تیاری میں مشاورت اور رہنمائی فراہم کی تھی۔ ’کارتو ولی دائی‘‘ نامی اس فلم میں ایک بھارتی پائلٹ پاکستان میں پکڑا جاتا ہے۔ وہی کہانی اب ابھینندن پر بیت رہی ہے۔

اس سے قبل کارگل جنگ کے دوران پاکستان نے ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار کیا تھا جسے 8 دن بعد رہا کردیا گیا۔

 

 

ابھی نندن کی وہ تصویر جو وقت شیئر کی گئی جب کئی بھارتی اسے بھارتی پائلٹ ماننے سے انکاری تھے
ابھی نندن (بائیں سے تیسرا) کی وہ تصویر جو وقت شیئر کی گئی جب کئی بھارتی اسے بھارتی پائلٹ ماننے سے انکاری تھے