فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی مسلمان رکن پالیمنٹ الہان عمر کو دھمکی دینے والے ملزم گرفتار

امریکی ڈیموکریٹک رکن پارلیمنٹ الہان عمر کو دھمکی دینے والے ملزم کو گرفتار کرتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

امریکی محمکہ انصاف کے مطابق ملزم پیٹرک کارلینو نے الہان عمر کے ایک اسٹاف ممبر کو 21 مارچ کو فون کر کے دھمکی دی تھی کہ ’کیا تم مسلم بھائی چارگی کے لیے کام کرتی ہو؟ تم کیوں اس (الہان عمر) کے لیے کام کرتی ہو وہ دہشت گرد ہے میں اس کے سر پر گولی مارنے والا ہوں‘۔

محکمہ انصاف کے مطابق ایف بی آئی نے ریکارڈ فون کال کی تحقیقات  کے بعد 55 سالہ ملزم پیٹرک ڈبلیو کارلینو کو گرفتار کرلیا۔

ملزم نے ایف بی آئی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ’میں ایک حب الوطن ہوں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے محبت کرتا ہوں اور وہ اپنی حکومت میں مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں‘۔

ملزم پیٹرک کارلینو ابتدائی طور پر جمعے کو عدالت میں پیش ہوئے اور انہیں حراست میں رکھنے کی درخواست پر 10 اپریل کو سماعت ہوگی۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق اگر ملزم پیٹرک کارلینو پر قتل کی دھمکی دینے کا الزام ثابت ہوا تو ممکنہ طور پر اُسے 10 سال قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ریاست منیسوٹا سے تعلق رکھنے والی رکنِ پارلیمنٹ کو اسرائیل کے حوالے سے ایک بیان پر ریپبلکن کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جو تنازع کی شکل اختیار کر گیا تھا۔

 ایک ریپلکن شخص نے سوال اٹھایا تھا کہ الہان عمر کو کیا لگتا ہے کہ امریکی سیاستدانوں کو اسرائیل کی حمایت کے لیے کون پیسے دیتا ہے تو انہوں نے امریکی اسرائیل امورِ عامہ کمیٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے یک لفظی جواب دیا ’اے آئی پی اے سی‘۔

جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ انہیں شرم آنی چاہیے بعدازاں الہان عمر نے اپنے اس بیان پر معافی بھی مانگی تھی۔