ایرانی حکومت نے سرحد پر بارڑ لگانے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔فائل فوٹو
ایرانی حکومت نے سرحد پر بارڑ لگانے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔فائل فوٹو

عسکری قیادت کا پاک ایران سرحد پر بھی باڑ لگانے کا فیصلہ

پاکستان کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے ساتھ ساتھ پاک ایران سرحد پر بھی باڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق افغانستان سے ملحق سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے عسکری قیادت نے گزشتہ سال کے اوائل میں پاک افغان سرحد پر بارڑ لگانے کا کام شروع کیا ۔

اس سلسلے میں بلوچستان میں پاک افغان سرحد پر ایک ہزار270کلو میٹر طویل باڑ لگانے کا کام مئی 2018میں پنجپائی سے شروع کیا گیا ،باڑ کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے ۔

بارڑ کے ساتھ 250سکیورٹی قلعے اورایک ہزار500واچ ٹاورتعمیر کئے جا رہے ہیں، اس طر ح ہر ایک کلومیٹر پر واچ ٹاور جبکہ ہر 3 کلومیٹر پر ایک سیکیورٹی قلعہ تعمیر ہوگا۔

پاک افغان سرحد پر بارڑ کی تعمیر کاکام رواں سال دسمبر میں مکمل ہوجائے گا ، دوسری جانب حکومت نے عسکری قیادت کے مشورے پر پاک ایران 907کلومیٹر سرحد پر بھی بارڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

یہ بارڑ بھی پاک افغان بارڑ کی طرز پر لگائی جائے گی ، تاہم تجارت اور آمدورفت کیلیے متعدد راہداری گیٹس بھی بنائے جائیں گے، اسی طرح بعض مقامات جہاں پاکستان، افغانستان اور ایران کی سرحد ملتی ہیں وہاں مشترکہ گیٹس بنائے جائیں گے۔

ایرانی حکومت نے پاک ایران سرحد پر بارڑ لگانے پر رضا مندی دیدی ہے تاہم پاکستان یہ کوشش کررہا ہے کہ ایران خود بھی کچھ حصے پر بارڑ لگائے تاکہ پاکستان کا مالی بوجھ کم ہوسکے۔