مواخذے کی کارروائی سیاسی انتقام ہے، ٹرمپ کے وکلا
مواخذے کی کارروائی سیاسی انتقام ہے، ٹرمپ کے وکلا

1کروڑ لوگوں کو مار دوں تو منٹوں میں افغان جنگ جیت سکتے ہیں۔ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ طالبان سے معاہدے کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم ضرورکریں گے لیکن ہم افغانستان میں ہمیشہ اپنی موجودگی رکھیں گے۔

امریکی ریڈیو کو انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 8600 تک کردینگے لیکن ہم افغانستان میں موجود رہیں گے اور اپنی انٹیلی جنس وہاں رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکا پراگردوبارہ کوئی حملہ ہوا تو ہم بھرپور طاقت کے ساتھ واپس آئیں گے۔افغانستان میں فی الوقت چودہ ہزار امریکی فوجی اہلکار موجود ہیں جبکہ نیٹو افواج کے اہلکار اس کے علاوہ ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھرافغانستان کو ‘دہشت گردی کی ہارورڈ یونیورسٹی’ قراردیا اورکہا کہ اگر میں 1 کروڑ لوگوں کو مار دوں تو امریکا یہ جنگ منٹوں میں جیت سکتا ہے لیکن میں ایسا نہیں چاہتا۔

خیال رہے کہ دوحا میں امریکا اورطالبان کے درمیان مذاکرات کے نویں دور کا آج پانچواں روز ہے۔ افغان امور پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی مشتاق یوسفزئی کے مطابق طالبان ذرائع کے مطابق امریکا نے ان کے 98 فیصد مطالبات مان لیے گئے ہیں۔